اسمارٹ فونز نے لینڈلائن فون کے استعمال میں 40 فیصد کمی کردی

April 23, 2021

لندن (سعید نیازی) اسمارٹ فونز کے عام ہونے، موبائل فون کی کالز کی قیمت میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران بے تحاشہ کمی اور لاک ڈائون کے دوران معمر افراد کے زوم اور دیگر ذرائع سے رابطہ قائم کرنے میں مہارت کے بعد لینڈ لائن فون کا استعمال دن بدن کم ہوتا جارہا ہے۔ یو سوئچ کے سروے کے مطابق لینڈ لائن کے استعمال میں 40 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ 65 برس سے زائد عمر کے 95 فیصد افراد کے پاس اب بھی روایتی لینڈ لائن والا فون موجود ہے جب کہ 25 برس سے کم عمر افراد کی نصف تعداد لینڈ لائن والا فون لگواتی ہی نہیں ہے۔ لاک ڈائون کے دوران گھر سے کام کرنے یا تعلیم کے حصول کیلئے ویڈیو کالنگ کا استعمال ضرورت بن گیا ہے اور ضرورت نے معمر افراد کی نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کی جھجھک کوبھی دور کردیا ہے۔ یو سوئچ کے نک بیکر کے مطابق لوگوں کے ایک برس تک گھروں رہنے کے باوجود لینڈ لائن کے استعمال میں کمی واقع ہوئی ہے۔ 2000ء میں 95 فیصد گھروں میں لینڈ لائن والا فون موجود تھا یہ تعداد کم ہوکر اب 80 فیصد گھروں تک محدود ہوگئی ہے۔ اکثریت نے لینڈ لائن کا فون اس لئے بھی لگوا رکھا ہے کہ یہ براڈبینڈ پیکیج کا حصہ ہے جب کہ ایک تہائی تعداد لائن ہونے کے باوجود فون لگاتی ہی نہیں ہے۔ 2 ہزار افراد کے سروے کے نتائج کے مطابق مارچ میں لوگوں نے لینڈ لائن پر زیادہ سے زیادہ پانچ منٹ گفتگو کی۔ لاک ڈائون کے دوران 15 فیصد نے کہا کہ انہوں نے لینڈ لائن فون کا استعمال کیا، 27 فیصد سے زائد کا کہنا تھا کہ انہوں نے لینڈ لائن فون کا استعمال کم کردیا ہے۔ لینڈ لائن فون کے ساتھ ایک عام مسئلہ یہ بھی ہے کہ اس پر سیلزمین یا فراڈ کرنے والوں کی کالز موصول ہوتی ہیں، لوگوں کی ایک تہائی تعداد فون کا جواب دینے سے کتراتی ہے کیونکہ انہیں اندازہ ہوتا ہے کہ فون اٹھانے کی صورت میں انہیں فضول کال سننا پڑے گی۔ اکثر لوگوں کو یہ غلط فہمی بھی ہے کہ لینڈ لائن ہونے کی صورت میں موبائل فون کی کالز سستی پڑتی ہیں، مسٹر بیکر کے مطابق حالیہ برسوں میں یہ غلط فہمی بھی بڑی حد تک دور ہوئی ہے۔ موبائل فون کی کالز کی قیمت میں ڈرامائی طور پر کمی واقع ہوئی ہے اور انٹرنیٹ کے ذریعے کالز کی صورت میں مفت پڑتی ہیں لیکن ملک کے بعض دیہی علاقوں میں جہاں موبائل فون کے سگنل دستیاب نہیں وہاں اب بھی لینڈ لائن فون استعمال کیا جا رہا ہے۔