طیارے میں مسافروں کو خوفزدہ کرنے والے شرابی کو 16ماہ قید

April 23, 2021

لندن (پی اے) ایزی جیٹ کی پرواز میں مسافروں کو نسلی ابیوز کرنے اور دھمکیاں دینے والے مے نوش ہالیڈے میکر کو جیل بھیج دیا گیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ جنوری 2020 میں مصر سے لندن گیٹ وک ائرپوٹ کیلئے پانچ گھنٹے کی پرواز میں 23 سالہ ڈیوڈ نولان اس قسم کا مسافر تھا، جس سے تمام فضائی مسافروں خوف زدہ تھے۔ ایک گواہ نے کہا کہ جہاز پر نولان کے سلوک کو دیکھ کر ایسا لگتا تھا کہ وہ چڑیا گھر میں ہیں۔ نارتھ ہولٹ سے تعلق رکھنے والے نولان کو لیوس کرائون کورٹ نے 16 ماہ کیلئے جیل بھیج دیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ کیبن کریو جہازکو لینڈ کرنے کیلئے تیار تھا کہ نولان نے گھومنا پھرنا شروع کر دیا اور اپنی پارٹنر کو دھمکیاں دینے لگا جو کہ دو بچوں کی دیکھ بھال کر رہی تھی۔ اس نے ایک گروپ کی جانب نسلی ابیوز کرتے ہوئے تشدد کی دھمکیاں بھی دیں۔ نولانکی زبانی ابیوز کا نشانہ بننے والی ایک خاتون نے بتایا کہ اس واقعے کی وجہ سے وہ شدید خوفزدہ ہو گئی اور وہ مناسب طریقے سے سونے کے قابل نہیں ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اسے نسلی ابیوز اور جسمانی دھمکیوں کے طوفان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ درحقیقت یہ بدتر صورت حال تھی جس کا ہمیں جہاز میں سامنا کرنا پڑا۔ میں اس صورت حال میں خود یا اپنی فیملی کو وہاں سے ہٹا بھی نہیں سکتی تھی۔ ڈیوڈ نولان نے نسلی طور پر جارحانہ رویئے یا تشدد پر ابھارنے کے تین الزامات اور جہاز میں نشے کی حالت میں ہونے کے ایک الزام کا اعتراف کیا۔ نولان کا دفاع کرنے والے ٹام ایڈورڈز نے کہا کہ اسے خود بھی زندگی میں ابتدائی طور پر نسلی زیادتی کا سامنا کرنا پڑا تھا کیونکہ وہ آئرش ٹریولنگ بیک گرائونڈ سے تعلق رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی طرح سے یہ اس کا اندرونی بنیادی مسئلہ ہے اور نولان کا یہ طرز عمل اور برتائو کسی خاص نسل،کمیونٹی یا رنگ کے لوگوں کے ساتھ پائی جانے والی دشمنی کا نتیجہ نہیں تھا۔ جج مارک وین ڈیر زیورٹ نے نولان سے کہا کہ تم ایسے مسافر تھے، جس سے تمام فضائی مسفر خوفزدہ تھے، جس نے نشے میں گالم گلوچ،جارحانہ،نسل پرستانہ اور پرتشدد رویہ اپنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ طیارے کے اندر شرابی شخص کا تجربہ خوفناک ہے۔