سفارتکاروں سے وزیر اعظم کا خطاب

May 07, 2021

سعودی عرب میں تعینات بدعنوانی میں ملوث بعض پاکستانی سفارتی اہلکاروں کے خلاف حکومت نے کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ ہفتے انہیں واپس بلا لیا جس کی روشنی میں بدھ کے روز وزیراعظم عمران خان نے دنیا بھر میں مقیم پاکستانی سفارتی عملے سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں واضح کیا کہ سفارت کاروں کا سمندر پار پاکستانیوں کے ساتھ نوآبادیاتی دور والا رویہ ناقابلِ قبول ہے اور ہم اپنے شہریوں کو وہاں لاوارث نہیں چھوڑ سکتے۔ وزیراعظم نے غیرذمہ داروں کو تنبیہ کی اپنا رویہ ٹھیک کریں۔ ذاتی مشاہدات کی روشنی میں ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں پاکستانی سفارتخانے جس طرح چل رہے ہیں اب مزید ایسا نہیں ہوگا۔ نگرانی کے ساتھ ساتھ فیڈبیک بھی لیا جائے گا۔ وزیراعظم کے ان خیالات کی روشنی میں یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ گلوبلائزیشن کے اس دور میں سفارتکاری کی اہمیت دو چند ہو گئی ہے۔ تجارتی، ثقافتی، سیاسی، سماجی فاصلے سکڑنے سے ہر چھوٹے بڑے ملک کو ترقی و خوشحالی کے یکساں مواقع میسر آرہے ہیں۔ جس سے مقابلہ و مسابقت کی فضا پیدا ہورہی ہے۔ وزیراعظم نے اپنے منصب کی پاسداری کرتے ہوئے سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل کا نوٹس لیا جن کی ترسیلات کی بدولت پاکستان کئی بار دیوالیہ ہونے سے بچا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ دوسرے ملکوں میں مقیم پاکستانیوں کو وقتاً فوقتاً بہت سے قانونی، اقتصادی، سماجی معاملات میں اپنے سفارتخانوں کی معاونت کی ضرورت پڑتی ہے جس کے لئے حکومت پاکستان اپنے سفارتکاروں کے توسط سے ہرممکن راہنمائی فراہم کرتی ہے۔ اس وقت لاکھوں کی تعداد میں پاکستانی طالب علم اور دوسرے شعبوں سے وابستہ افراد دوسرے ملکوں میں مقیم ہیں مختلف ملکوں میں پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد کوئی جرم کئے بغیر جیل کاٹ رہی ہے جنہیں یہ آس ہے کہ ہمارے سفارتخانے ان کی معاونت کریں گے اس طرح کے بہت سے معاملات ایسے ہیں جن میں پاکستانی سفارتخانوں کو اپنا مثبت کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔