کورونا: عالمی ایکشن پلان ضروری

May 07, 2021

عالمی اداروں، ہلالِ احمر اور عالمی ادارۂ صحت نے خبردار کیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں کورونا سے بدترین انسانی بحران روکنے کیلئے عالمی ایکشن کی ضرورت ہے۔ عالمی ادارۂ صحت نے کہا ہے کہ ایسے اشارے ملے ہیں کہ بھارت میں کورونا کی نئی لہر پڑوسی ممالک میں پھیل رہی ہے۔ بھارت میں گزشتہ 24گھنٹوں میں مزید 3لاکھ 83ہزار افراد کورونا وائرس میں مبتلاہوئے ہیں جبکہ اموات کی تعداد 3780رہی۔ بھارتی حکام نے کہا ہے کہ بھارت کو کورونا وائرس کی مزید نئی لہروں کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہنا ہوگا جس کیلئے دیگر ممالک سے مزید آکسیجن درآمد کرنے کی ضرورت ہوگی۔ دنیا بھر میں کورونا کے حوالے سے غیرمحتاط رویوں کے باعث اس کی تیسری لہر اتنی ہلاکت خیز ہوگی، اس کا اندازہ نہ پہلے تھا اور نہ ہی شاید اب ہے۔ واشنگٹن یونیورسٹی کے تجزیے کے مطابق جنوبی ایشیا میں کووڈ 19کیسز میں غیرمعمولی اضافہ ہوگا جس کے باعث مئی کے وسط تک عالمی سطح پر ایک دن میں وائرس کے شکار افراد کی تعداد ڈیڑھ کروڑ تک پہنچنے کے خدشات ہیں۔ مذکورہ اندازے کے مطابق یکم اگست تک پاکستان میں یومیہ کیسز خدانخواستہ دو لاکھ 40ہزار اور اموات کی تعداد یومیہ 28ہزار 549تک پہنچ سکتی ہے، دریں حالات پاکستان کو ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنا ہوگی خواہ اس پر اعتراضات ہی کیوں نہ سامنے آئیں۔ خیال رہے کہ اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے بھی کورونا وائرس کے بدترین بحران سے نمٹنے اور بحالی کے لئے دنیا بھر کی ریاستوں، کمپنیوں اور سول سوسائٹی کے مابین شراکت تشکیل دینے کی ضرورت اجاگر کی اور واضح کیا کہ شراکت داریاں قائم کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ دنیا کو اس جانب توجہ دینا ہوگی ورنہ کوئی بھی ملک محفوظ نہ رہ سکے گا۔


اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں0092300464799