یورپ بھارت کی انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں نظر انداز نہ کرے، ایمنسٹی انٹر نیشنل

May 07, 2021

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور مخالف آوازوں کو خاموش کرنے کے حکومتی اقدامات کو اجاگر کرنے کیلئے 1000 شمعیں روشن کرکے یورپین یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان مذاکرات میں انسانی حقوق کو نہ بھولیں۔

" Stop silencing dissent in India "کے زیر عنوان، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے یہ مظاہرہ جمعرات کی شب پرتگال کے شہر پورٹو میں کیا جہاں ہفتے کے روز ای یو-انڈیا لیڈرز سمٹ آن لائن منعقد ہوگی۔

اس مظاہرے کی خاص بات یہ تھی کہ ایمنسٹی نے کوویڈ-19 کے باعث افراد جمع کرنے کی بجائے 1000 شمعیں روشن کی تھیں۔ اس کے ساتھ ہی یہ روشن شمعیں ان 1000 افراد کی ترجمانی بھی کر رہی تھیں جنہوں نے ان یورپین رہنماؤں کے نام ایک پٹیشن پر بھی دستخط کیے تھے جو ہفتے کے روز اس آن لائن اجلاس میں شریک ہونگے۔

اس موقع پر ایمنسٹی انٹرنیشنل پرتگال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پیڈرو نٹو نے یورپین رہنماؤں سے اپنی بات چیت میں انسانی حقوق کو فراموش نہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ انہیں امید ہے کہ یورپی رہنما بھارت کے ساتھ بھی انہی اصولوں کے تحت گفتگو کریں گے جن کے تحت انہوں نے چین کے ساتھ گفتگو کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیکر کہا کہ یورپ کی جانب سے اس گفتگو میں بھارت کی جانب جھکاؤ یا اس کے سامنے انسانی حقوق کا مسئلہ نہ اٹھانا ایک متضاد چیز ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ آج روشن کی گئیں شمعیں ان 16 مخالف آوازوں کی جانب توجہ دلانے کیلئے ہیں جن میں انسانی حقوق کے محافظ، صحافی، قانون دان حتٰی کہ مذہبی رہنما تک شامل ہیں۔ یہ 16 لوگ ان سیکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں آوازوں کی علامت ہیں جن پر بھارت میں نہ صرف مقدمات چلائے جارہے ہیں بلکہ ان پر ظلم و ستم اور دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

اس موقع پر مسیحی رہنما فادر جوس ماریا برٹو کا معاملہ بھی پیش کیا گیا جو اس وقت بھارتی حکومت کی زیر نگرانی ہیں۔

ایک صحافی کے مطابق یہ وہاں موجود ایسے ناراض لوگوں کی آواز ہے جو اس وقت بھارتی ریاست کے واضح طور پر قوم پرست وژن کو بیان کرتی ہے۔ انہیں بھارت کے ایک نسلی گروہ آدیواسیوں کے ساتھ روابط رکھنے کے جھوٹے الزام کے تحت گرفتار کیا گیا جو ایک بزرگ اور بیمار نظر بند پادری کے معاملے کی پیروی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہیں گے کہ انسانی حقوق کے مسئلے کو اس اجلاس میں پیش کیا جائے۔ اس موقع پر پیڈرو نٹو نے مزید کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کو بھارت میں اکاؤنٹ منجمد کرکے آپریشن بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔

انہوں نے مزید نشاندہی کی کہ اس وقت وہاں انسانی حقوق کیلئے کوئی انسانی و مالی ذرائع دستیاب نہیں تھے جب بھارت میں ان پر سب سے بڑا حملہ کیا جا رہا تھا۔

انہوں نے یورپین قیادت سے اپیل کی کہ اس ملاقات کے موقع پر یورپین قانون کے بنیادی ستون اور گاندھی کے خواب یعنی انسانی حقوق اور انسانیت کو پیچھے نہ رہ جانے دیں۔