چترال کے دور افتادہ علاقے بونی سے تعلق رکھنے والی 25 سالہ شازیہ اسحاق سی ایس ایس کا امتحان نمایاں کارکردگی سے پاس کرکے ملاکنڈ ڈویژن سے پہلی خاتون اے ایس پی بن گئیں۔
شازیہ اسحاق نے ابتدائی تعلیم اپر چترال اور اعلیٰ تعلیم اسلامیہ کالج پشاور سےحاصل کی، یونیورسٹی آف پشاور سے پولیٹکل سائنس میں ٹاپ کیا اور سی ایس ایس امتحان میں کامیابی حاصل کی، ان کےوالد آرمی سے ریٹائرڈ جونیئر آفیسر ہیں ۔
شازیہ شروع سے پولیس سروسز جوائن کرنے کا شوق رکھتی تھیں، ان کا کہنا ہے کہ پولیس اسٹیشن میں خواتین آفیسر کی موجودگی سے دیگر خواتین اپنے آپ کو محفوظ تصور کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ خواہش ہے کہ خواتین کے فلاح وبہبود کےعلاوہ خودکشی کے بڑھتے واقعات کو کم کرنے میں کردار ادا کرسکیں۔
شازیہ کا تعلق ایک ایسے گاؤں سے ہے جو دور جدید میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے لیکن والدین کی دعاؤں سے ثابت کر دکھایا کہ خواتین بھی اپنی محنت کے بل بوتے پر کسی بھی شعبے میں کارہائے نمایاں سر انجام دے سکتی ہیں۔