پنجاب پولیس ،درجہ چہارم ملازمین افسروں کے گھروں میں کام پرمجبور

May 10, 2021

راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) پنجاب پولیس میں درجہ چہارم کے ملازمین کی بڑی تعدادافسروں کے گھروں میں کام کرنے پرمجبورکردی گئی۔ پولیس میں درجہ چہارم کے ملازمین جن میں نائب قاصد ، مالی،لانگری، سویپر ،اردلی ،حجام ، دھوبی اوردرزی وغیرہ شامل ہیں جنہیں پولیس لائن کے ساتھ تھانوں میں ڈیوٹی کرنے کے لئے بھرتی کیاجاتاہے لیکن اکثروبیشترکلاس فورملازمین اپنی اصل ڈیوٹی کی بجائے گھروں پرکام کررہی ہے ۔ جب کہ گزیٹڈ افسران کو صرف ایک خانسامہ رکھنے کی اجازت ہوتی ہے مگر پنجاب پولیس کے درجہ چہارم کابیشتر سٹاف اے ایس پی سے لیکر آئی جی تک کے عہدوں پرکام کرنے والے مختلف افسروں کے گھروں میں ذاتی ملازم بن کر کام کرنے پرمجبورہے جب کہ کئی ملازمینان افسروں کے تبادلے کے باوجود ان کے ہمراہ ہی رہتے ہیں اورانہیں تبدیل نہیں کیاجاتا۔اس حوالے سےریٹائرڈ اور حاضر سروس پولیس افسران کی کوئی قید نہیں ۔کئی ایک ریٹائرڈپولیس افسروں کے ساتھ درجہ چہارم کے ملازمین ڈیوٹی کررہے ہیں جب کہ انہیں تنخواہیں سرکاری خزانہ سے اداکی جاتی ہیں ۔ذرائع کا کہناہے کہ ماضی میں درجہ چہارم میں بھرتی ہونے والےنائب قاصد،ڈرایئوروں،اردلیوں ،مالیوں اورماشکیوں کی بڑی تعدادکواصول وضوابط کونظراندازکرتے ہوئے ،کلرک یاکانسٹیبل بھی بنادیاگیا اوران پرشفقت کرنے والے بعض پولیس ا فسروں نے اصول وضوابط کوبالائے طاق رکھتے ہوئے ان کے کیڈرتبدیل کئے جب کہ اس حوالے سے چندایک ایک کیسزمیں باقاعدہ قواعد کی پاسداری کی گئی اور درجہ چہارم کے کچھ ملازمین مشتہرکی گئی پوسٹوں کے مطلوبہ معیارپرپورے اترتے ہوئے باقاعدہ ٹیسٹ وغیرہ پاس کرکے اگلے کیڈرمیں گئے ۔ اس سلسلے میں تین سال قبل آؤٹ آف ٹرن پروموشن ترقیاں واپس ہونے پر راولپنڈی پولیس میں درجہ چہارم کے 33کیس سامنے آئے تھے جن کاکیڈرتبدیل کرتے ہوئے قواعدکی خلاف ورزی کی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق اس وقت پنجاب بھرمیں کئیسو ملازمین غیرقانونی طورافسران کے ساتھ تعینات ہیں ۔اورماتحت ملازمین کوقانون وضوابط کوفالوکرنے اورایمان داری کادرس دینے والے یہ بااثرافسران درجہ چہارم کے ملازمین سے اپنے گھروں میں بیگارلے رہے ہیں جن سے کوئی بازپرس کرنے والانہیں۔