12 آئی پی پیز کے واجبات کی ادائیگی، حکومت کا نیب سے تحقیقات پر معلومات لینے کا عندیہ

May 11, 2021

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) 12 آئی پی پیز کے واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے حکومت نے نیب سے تحقیقات پر معلومات لینے کا عندیہ دیا ہے۔ دوسری جانب آئی پی پیز نے پاور ڈویژن کو خط لکھ کرقانونی کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے واجبات کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، حکومت نے 2002 پاور پالیسی کے تحت قائم کی جانے والی آئی پی پیز کے خلاف جاری نیب تحقیقات پر موجودہ صورت حال جاننے کا فیصلہ کیا ہے۔ 5مئی، 2021کو ہونے والے ای سی سی اجلاس میں 1994 اور 2006 کی پاور پالیسیوں کے تحت قائم کی جانے والی 35آئی پی پیز کو 89.86 ارب روپے پہلی قسط کے طور پر جو کہ 40 فیصد بنتے ہیں، ادا کرنے کی منظوری دی تھی۔ جب کہ 2002 پاور پلیسی کے تحت قائم کی جانے والی 12 آئی پی پیز سے متعلق فیصلہ کیا گیا تھا کہ ان کو ادائیگی نا کی جائے بلکہ وزیرخزانہ شوکت ترین نیب سے اس کی تحقیقات سے متعلق معلومات لیں۔باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ 12 آئی پی پیز کے عہدیداران کو یقین ہے کہ مبینہ اضافی منافع کے حوالے سے نیب سے جاری تحقیقات سے متعلق پیش رفت کی تفصیلات لی جائیں گی تاکہ حکومت 40 فیصد واجبات کی قسط جاری کرنے یا روکنے سے متعلق فیصلہ کرسکے۔ ان 12 آئی پی پیز نے پاور ڈویژن کو خط لکھ کر حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ ان کے واجبات کے 40 فیصد کی فوری ادائیگی کرے اور اس میں ناکامی کی صورت میں معاہدے کے تحت بجلی خریدار ڈیفالٹر ہوجائیں گے۔ آئی پی پیز نے یہ بات بھی واضح کی ہے کہ وہ معاہدے، ترمیمی پی پی اے اور قانون کے تحت تمام حقوق محفوظ رکھتے ہیں۔