ٹام کروز نے گولڈن گلوب کمیٹی میں اصلاحات نہ ہونے پر ایوارڈز واپس کردیئے

May 12, 2021

لاس اینجلس (مانیٹرنگ ڈیسک)ہولی وڈ کے ایکشن ہیرو ٹام کروز نے آسکر کے بعد دنیا کے دوسرے معتبر ترین ایوارڈز گولڈن گلوب انتظامیہ کی جانب سے کمیٹی میں اصلاحات نہ کیے جانے کی خبریں سامنے آنے کےبعد احتجاجاً اپنے تین ایوارڈز تنظیم کو واپس کردیے۔علاوہ ازیں امریکی ٹی وی نیٹ ورک این بی سی نے بھی اصلاحات نہ ہونے تک گولڈن گلوب ایوارڈز کی آئندہ سال کی تقریب کو ٹی وی پر نشر نہ کرنے کا اعلان کردیا۔ٹی وی نیٹ ورک کے مطابق گولڈن گلوب ایوارڈز منعقد کرنے والی تنظیم ہولی وڈ فورین پریس ایسوسی ایشن (ایچ ایف پی اے) تنظیمی اصلاحات کے لیے پرعزم ہے مگر تنظیم میں اصلاحات میں کافی وقت لگے گا، اس لیے مکمل اصلاحات نہ ہونے تک گولڈن گلوب ایوارڈز کی تقریب کو 2022 میں نشر نہیں کیا جائے گا۔این بی سی نیٹ ورک کے مطابق ایک سال کے بعد مکمل اصلاحات کے بعد ٹی وی نیٹ ورک 2023 کے گولڈن گلوب ایوارڈز کی تقریب کو نشر کرنے کے لیے پرعزم ہے۔اسی حوالے سے خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ٹام کروز نے بھی 9 مئی کو گولڈن گلوب ایوارڈز انتظامیہ کو اپنے جیتے ہوئے تینوں ایوارڈز واپس کردیئے۔ رپورٹ کے مطابق ٹام کروز نے بہترین اداکار اور بہترین معاون اداکار کے جیتے گئے تینوں ایوارڈز اصلاحات واپس نہ کرنے کے احتجاج پر واپس کیے۔ این بی سی نیٹ ورک کی جانب سے 2022 میں ایوارڈز تقریب کو نشر نہ کرنے اور ٹام کروز کی جانب سے ایوارڈز واپس کیے جانے کے علاوہ بھی گولڈن گلوب انتظامیہ کے خلاف شوبز شخصیات اور ادارے احتجاج پذیر ہیں۔خیال کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر 2022 کے گولڈن گلوب ایوارڈز کی تقریب کو بھی تنازع کے بعد ملتوی کیا جائے گا، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔رواں برس فروری میں امریکی اخبار لاس اینجلس ٹائمز نے اپنی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا تھا کہ گولڈن گلوب ایوارڈز کمیٹی کے 87 ارکان میں ایک بھی سیاہ فام رکن نہیں۔