کراچی: ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں جانے سے روک دیا گیا

May 14, 2021

کراچی کے جنوب مشرقی بحیرہ عرب میں بننے والے ٹراپیکل سائیکلون کی وجہ سے گرمی کی شدت بڑھ گئی۔

دوسری طرف حکومت نے ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں جانے سے روک دیا ہے۔

ماہی گیروں کو اس وجہ سے روکا گیا ہے کہ سمندر میں طغیانی بڑھتی ہی جارہی ہے، اس لیے انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ گہرے سمندر میں نہ جائیں۔


محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سردار سرفراز کے مطابق ہوا کا کم دباؤ واضح ہوا کے کم دباؤ میں تبدیل ہوگیا۔ ہوا کا واضح کم دباؤ کراچی کے جنوب مشرق سے 1650کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

آج دیر رات یہ ڈپریشن کی شکل اختیار کرسکتا ہے ڈپریشن کا رخ شمال مغرب کی جانب بھارتی گجرات اور اس سے ملحقہ علاقوں کی طرف ہے۔

ٹراپیکل سائیکلون بننے کی صورت میں اس کا نام تاؤ تے (Tauktae) رکھا جائے گا۔ یہ نام میانمار کا تجویز کردہ ہے۔

سمندری طوفان سے فی الحال پاکستان کے ساحلوں کو کوئی خطرہ نہیں، تاہم سمندر میں طغیانی کی کیفیت رہ سکتی ہے۔

سمندری طوفان کے باعث لہریں 3 فٹ سے زائد جاسکتی ہیں، سندھ کے ماہی گیر گہرے سمندر میں جاتے ہوئے احتیاط کریں۔