چرواہے کی دانش مندی

May 22, 2021

نخشب مسعود

ایک دیہاتی کا اونٹ گم ہوگیا، وہ اپنے دوستوں کے ساتھ اسے تلاش کرتے ہوئے ایک نخلستان سے گزرا تو اسے وہاں ایک بوڑھا چرواہا ملا۔ انہوں نے اس سے کہا، ’’بھائی ہمارا اونٹ یہاں چر رہا تھا۔ کیا تم نے دیکھا ہے؟‘‘ ۔چرواہے نے پوچھا۔ ’’کیا تمہارا اونٹ بائیں آنکھ سے کانا ہے؟‘‘ ۔دیہاتی نے جواب دیا، ’’ہاں!‘‘ ۔ چرواہے نے پھر پوچھا،’’کیا وہ ایک پیر سے لنگڑا بھی ہے؟‘‘ ۔ دیہاتی نے جلدی سے کہا، ’’ہاں ۔۔۔ وہ ایک پیر سے لنگڑا بھی ہے۔!!‘‘ ۔چرواہے نے پھر سوال کیا، ’’کیا اس کے آگےکے دو دانت ٹوٹے ہوئے ہیں؟‘‘ ۔ دیہاتی نے بے چینی سے کہا،’ہاں، ہاں۔۔۔بتاؤ وہ کہاں ہے؟‘‘۔

چرواہے نے اطمینان سے جواب دیا، ’’میں نے اسے نہیں دیکھا‘‘۔ دیہاتی اور اس کے ساتھی چرواہے کی بات سن کر بہت حیران ہوئے ، انہیں اس کی بات کا یقین نہیں آیا۔ چنانچہ وہ اسے پکڑ کر قاضی کے پاس لے گئے اور اس کی عدالت میں سارا ماجرا پیش کیا۔ قاضی نے تمام کہانی سن کر چرواہے سے حیرت سے پوچھا ۔’’جب تم نے اونٹ نہیں دیکھا تو اس کے بارے میں اتنی باتیں کیسے بتادیں؟‘‘ ۔چرواہے نے جواب دیا،’’حضور اونٹ نے دائیں طرف کی گھاس چری تھی اور بائیں جانب کی چھوڑ دی تھی۔

اس سے میں نے اندازہ لگایا کہ وہ بائیں آنکھ سے محروم تھا۔ پھر جہاں اس نے گھاس کھائی تھی وہاں تھوڑی تھوڑی گھاس رہ گئی تھی جس کا مطلب یہ ہوا کہ اس کے دو دانت ٹوٹے ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ اس کے چاروں پیروں کے نشانات میں سے ایک پاؤں کا نشان ہلکا تھا جس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ لنگڑا تھا۔ اس لیے میں نے اس کی شناخت بتائی تھی لیکن میں نے اسے کہیں نہیں دیکھا۔ قاضی چرواہے کی دانش مندی سے بہت خوش ہوا اور اسے عزت و احترام کے ساتھ عدالت سے رخصت کیا۔