پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار

May 19, 2021

پاکستان میں بد قسمتی سے مہنگائی قابو میں رکھنے کا کوئی با ضابطہ طریقہ کار موجود نہ ہونے کی وجہ سے جب جب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھتی ہیں تب تب اشیائے خورونوش سمیت دیگر تمام اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کر دیا جاتا ہے۔تاجر حضرات قیمتوں میں اِس اضافہ کی وجہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کے باعث نقل و حمل پر اُٹھنےوالے اخراجات میں اضافے کو قرار دیتے ہیں۔ اِس لئےہمارے ملک میں مہنگائی کے کم یا زیادہ ہونے کا تعلق براہِ راست پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی یا اضافے سے منسلک ہے۔ملک میں چل رہے مہنگائی کے بےقابو طوفان کے پیشِ نظر حکومت نے اسی لئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں31مئی تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، وزارتِ خزانہ کے ایک اعلامیے کےمطابق وزیراعظم نے عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کیلئےپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو آئندہ پندرہ روز کیلئے یکم مئی 2021کی سطح پر ہی برقراررکھنے کافیصلہ کیا ہے۔ حکومت اس سلسلے میں 2ارب77کروڑر وپے کا بوجھ خود برداشت کرے گی اور قیمتوں کو برقرار رکھنے کیلئےپٹرولیم لیوی اور سیلز ٹیکس میں ایڈجسٹمنٹ کی جائے گی اور مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل میں پیٹرولیم لیوی اور سیلز ٹیکس کو ایڈجسٹ کیا جائیگا۔ اعلامیہ کے مطابق 18مئی سے پٹرول کی قیمت 108روپے56پیسے فی لٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 110 روپے 76پیسے فی لٹر، مٹی کا تیل 80روپے فی لٹر اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 77روپے 65پیسے فی لٹر ہو گی۔ موجودہ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے وعدے کے ساتھ برسراقتدار آئی تھی لیکن ابھی تک عوام کو مستقل بنیادوں پر کوئی ریلیف فراہم نہیں کیا جا سکا، منافع خور عناصر ہر وقت غریب عوام کو لوٹنے کی تاڑ میں رہتے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ ایسا لائحہ عمل اور پالیسیاں سامنے لائے جس سے مہنگائی کے جن کو مستقل بنیادوں پر قابو میں کیا جا سکے اور عوام حقیقی معنوںمیں حکومتی ریلیف سے مستفید ہو سکیں۔