سفید درخت کی مانند نظر آتا ’لابا بلانک ٹاور‘

May 23, 2021

دنیا بھر میں بالخصوص ترقی یافتہ ممالک میں جدید سہولتوں سے آراستہ منفرد طرز کی عمارتیں تعمیر کرنے کا رجحان عام ہوگیا ہے۔ ایسے اچھوتے ڈیزائن بنائے جارہے ہیں کہ انھیں دیکھ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے۔ فرانس کے شہر مونٹ پیلیئر میں بھی ایک ایسی رہائشی عمارت تعمیر کی گئی ہے، جس نے اپنے انوکھے ڈیزائن سے دیکھنے والوں کو ایسا متاثر کیا کہ اسے 2020ء میں ’ہاؤسنگ‘ کی کیٹیگری میں لوگوں نے بہترین قرار دیا۔

2013ء میں، مونٹ پیلیئر سٹی کونسل نے ایک ڈیزائن مقابلے کا انعقاد کیا، جس کا مقصد شہر کے تعمیراتی ورثہ کو مزید تقویت دینے کے لیے ایک ایسے منصوبے کی تعمیر تھا، جس میں دکانیں اور گھر ہوں اور ساتھ ہی یہ شہر کے ماحول میں فٹ بھی ہو۔ ایسے ڈیزائن کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے آرکیٹیکٹس منال راچیڈی، نیکولس لیسنا اور دیمتری روسل نے ناصرف اپنے سر جوڑے بلکہ جاپانی معمار سو فیوجی موٹو سے ملاقات کا بھی فیصلہ کیا۔ یہ تینوں معمار فطرت سے لگاؤ رکھتے ہیں مگر اپنے کام میں اس کا اظہار بالکل مختلف طریقوں سے کرتے ہیں۔ لابا بلانک ٹاور کے ڈیزائن اور اس کی تعمیر میں یہ چاروں ذہن اکٹھے ہوئے اور یوں بحیرہ روم اور جاپانی ثقافت کا ملاپ سامنے آیا۔

10ہزار 225مربع میٹر رقبے پر بنی 17منزلہ یہ عمارت مونٹ پیلیئر کا ایک حصہ بن گئی ہے اور شہر کے تمام لوگوں کے لیے قابل رسائی ہے۔ اس کے معماروں نے انسانی جہت پر توجہ دیتے ہوئے عمارت کی نچلی اور بالائی سطح پر عوامی جگہیں تعمیر کیں۔ گراؤنڈ فلور کی دیواروںکو شیشے سے بنایا گیا ہے جہاں سے باہر سڑک کو دیکھا جاسکتا ہے جبکہ وہاں ایک آرٹ گیلری بھی بنائی گئی ہے۔ ٹاور کی چھت پر رہائشیوں کے استعمال کے لیے ایک مشترکہ جگہ رکھی گئی ہے تاکہ نچلی منزلوں پر رہنے والے بھی یہاںکے منظر سے لطف اندوز ہوسکیں۔

اس میں 100اپارٹمنٹس بنائے گئے ہیں جبکہ ریستوران اور دفاتر ان کے علاوہ ہیں۔ تاہم، اس تعمیراتی منصوبے کو جو چیز ممتاز کرتی ہے وہ ہے اس کا ڈیزائن ۔ چاروں معماروں نے ایک درخت سے متاثر ہوکر اس ٹاور کا ڈیزائن تیار کیا ہے، جس کی بالکنیاں درخت کی شاخوں کی مانند عمارت سے نکلتی اور سایہ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ عمارت کے سامنے والے رُخ کی حفاظت کرتی ہیں۔ سینکڑوں کی تعداد میںبالکونیاں اس تعمیراتی ڈھانچے کی خم دار شکل کے ساتھ مل کر اسے ایک وسیع درخت کی طرح دکھاتی ہیں۔ عمارت کی ترتیب اور مقامی طرزِ زندگی (کھلی فضامیں رہنا) کی طرف توجہ سے ڈیزائن کے پورے مرحلے میں معماروں کی رہنمائی ہوئی۔

ویسے تو کسی بھی رہائشی عمارت میں بالکنیوں کی تعمیر عام سی بات ہے لیکن لابا بلانک ٹاور میں بہت سی بالکونیاں اور پَرگولاس (ایک آرائشی جگہ جس کی چھت جالی کے کام سے پوری طرح ڈھکی ہو) کھلی فضا میں رہنےکو فروغ دیتے ہیں اور عمارت کے رہائشیوں کے مابین ایک نئی قسم کا رشتہ قائم کرتے ہیں۔

ہر اپارٹمنٹ میں کھلی فضا کے لیے کم از کم 7مربع میٹر جگہ فراہم کی گئی ہے جبکہ سب سے زیادہ بیرونی جگہ کی پیمائش 35مربع میٹر ہے۔ اس میں متعدد درجے کی رازداری اور لےآؤٹ آپشن کے ساتھ ڈوپلیکس اپارٹمنٹ کے رہائشیوں کے لیے ایک بالکونی سے دوسری بالکونی میں جانے کا راستہ بھی فراہم کیا گیا ہے۔ اس طرح تمام اپارٹمنٹس کو خوبصورت نظارے دیکھنے کو ملتے ہیں۔ معماروں نے طبعی 3D ماڈل کا استعمال کرتے ہوئے مقامی تجربات کی ایک سیریز کے ساتھ نقشہ تیار کیا۔

لابا بلانک ٹاور کی بہت سی تکنیکی اختراعات میں ٹیرس شامل ہیں ، جن میں 7.5میڑ لمبے ایسے شہتیر لگائے گئے ہیں جن کے صرف ایک طرف ہی سہارا ہے۔ باہر کی یہ غیر معمولی جگہیں پوری طرح سے لیونگ روم کی مانند ہیں جو کہ گھر کے اندرونی حصے سے اس طرح جڑی ہوئی ہیں کہ رہائشیوں کو اندر اور باہر رہنے کی سہولت ہو۔ یہاں پودے، میزیں، کرسیاں اور بینچیں رکھنے کی کافی گنجائش ہے۔ سال کے 80فیصد دنوں میں دھوپ میں نہاتے ہوئے اس شہر کے لیے یہ ایک طرح کا عیش و آرام مہیا کرتی ہے۔

بالکنیوں کا تناسب باہر کی طرف کشش دلانے کے لیے قائم کیا گیا ہے، یہ بالکل ایسا ہی دکھتا ہے جیسے سورج کی حدت کو اپنے اندر جذب کرنے کے لیے پتے کھلتے ہیں۔ یہ کشادہ بالکونیاں ماحولیاتی حل کی ضرورت کا جواب بھی ہیں۔ یہ عمارت کے بیرونی رُخ ایک مؤثر حفاظتی پردہ تشکیل دیتی ہیں، اسے ضروری سایہ فراہم کرتی ہیں اور ہوا کو زیادہ ہم آہنگی سے گردش کرنے میں مدد دینے کے لیے آڑ (ترچھی) میں چلنے والی ہواؤں کو توڑ دیتی ہیں۔

معماروں نے اس مخلوط استعمال کے ٹاور کی تعمیرکے لیے نئی جہت کو اپنایا ہے۔ عوامی مقامات فراہم کرنے پر حقیقی توجہ دی گئی ہے، جس میں دریائے لیز کے کنارے پارک کی توسیع اور اس ٹاور کو عوام کےلیے کھولنا شامل ہے۔ لوگوں کو ٹاور تک رسائی کی اجازت دینے سے یہ مونٹ پیلیئرکے لوگوں کے لیے باعثِ فخر اور سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن جائے گا۔