موبائل فون کے جنون میں مبتلا افراد کیلئے ’تیسری آنکھ‘ ایجاد

June 04, 2021

جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے ایک انجینئر نے اسمارٹ فون کی دنیا میں کھوئے رہنے والوں کے لیے ایک ایسا آلہ ایجاد کیا ہے جس کی مدد سے وہ راہ چلتے ہوئے خود کو ممکنہ حادثے سے محفوظ رکھ سکیں گے۔

28 سالہ پینگ من ووک نامی اس ڈیزائنر نے ایک روبوٹک آئی بال ڈیولپ کیا ہے جسے کوئی بھی موبائل فون کا جنونی شخص اپنے ماتھے پر نصب کرسکے گا، اس آلے کو پینگ من نے ’تیسری آنکھ‘ کا نام دیا ہے۔

جبکہ اسے فونو ساپینز کہا جاتا ہے، یہ اس وقت کام شروع کردیتا ہے جب اس کا استعمال کنندہ اپنی نگاہیں اسمارٹ فون پر مرتکز کرتا ہے اور جب وہ اسمارٹ فون میں منہمک ہوجاتا ہے اور کسی رکاوٹ یا خطرے سے ایک یا دو میٹر دور ہوتا ہے تو یہ آلہ ایک بیپ پر مبنی وارننگ جاری کرنا شروع کردیتا ہے۔

اسکے ڈیزائنر پینگ، جو کہ رائل کالج آف آرٹ اینڈ امپیریل کالج کے ڈیزائن انجینئرنگ میں پوسٹ گریجویٹ ان انوویشن کا طالب علم ہے اس کا کہنا ہے کہ یہ انسانوں کے مستقبل کی تیسری آنکھ ہوگی۔