بجلی کی ملک گیر لوڈشیڈنگ!

June 13, 2021

پاکستان کا شمار مختلف ذرائع سے بیک وقت بجلی پیداکرنے والے ممالک میں ہوتا ہے۔اس وقت ہائیڈرل پاور سے 27فیصد ، ہوا اور شمسی توانائی پانچ ، فرنس آئل 16، قدرتی گیس 12،ایل این جی 26، کوئلہ 9اور جوہری وسائل سے اس کی پانچ فیصد ضرورت پوری ہو رہی ہے ،کل ملا کر اس وقت 23ہزار میگاواٹ سے زیادہ برقی توانائی حاصل ہورہی ہے۔بیشتر ذرائع میں اتنی لچک ہے کہ کسی بھی وقت موجودہ پیداوار سے زیادہ بجلی حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس کے باوجود اس وقت سارا ملک طویل لوڈشیڈنگ کا شکار ہے۔ گویا طلب کے مقابلے میں پیداوار کم ہے جس سے شہروں میں مجموعی طور پر پانچ اور دیہات میں آٹھ گھنٹے برقی رو بند رہنے کی اطلاعات ہیں ۔ یہ کیفیت شدید گرمی سے بے حال شہریوں کی بے چینی میں اضافے کے ساتھ ساتھ پانی کے بحران کا باعث بھی بن رہی ہے۔ بہت سے علاقوں میں لوگ سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں۔ وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کی طرف سے نیشنل گرڈ میںتین روز قبل1500میگا واٹ کے علاوہ ہفتے کےدن مزید بجلی شامل کرنے کا دعویٰ کیا گیاہے۔ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی)کے ترجمان کے مطابق اس وقت نیشنل گرڈ سے متوازن مقدار میں 23ہزار 633 میگاواٹ بجلی کی ترسیل کی جاری ہے جبکہ گزشتہ برس انہی تاریخوں میں 18ہزار 392میگاواٹ بجلی فراہم ہو رہی تھی اگر بجلی کی طلب و رسد میں توازن کی اس کیفیت کو درست مان لیا جائے تو کہیں نہ کہیں بڑی مقدار میں یہ ضائع یا چوری ہو رہی ہے جو متعلقہ تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے ۔بجلی چوری جرم ہے اور ایسا کیونکر ممکن ہے کہ حکومت محض اس لئے بجلی پیدا کرے کہ وہ لائن لاسز کی نذر ہوجائے اس مسئلے کا تدارک ہی اصل علاج ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998