جی سیون اجلاس، ترقی پذیر ممالک میں 400 کھرب ڈالر سے انفرااسٹرکچر بنانے پر اتفاق

June 13, 2021

لندن (اے ایف پی /جنگ نیوز)ترقی يافتہ ممالک کے گروپ جی سيون کے اجلاس ميں ہفتہ کے روز شرکاء کے مابین مستقبل ميں کسی نئی عالمی وبا سے بچنے کے ليے ایک متفقہ حکمت عملی پر اتفاق رائے ہو گیا۔جی سیون ممالک نے ترقی پذیر ممالک میں 400 کھرب ڈالر سے انفرا سٹرکچر بنانے پر اتفاق کیا ہے،سات امیر ممالک پر مشتمل گروپ جی سیون نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے جواب میں گلوبل انفراسٹرکچر پلان بنایا ہے۔جی سیون رہنماؤں نے ترقی پذیر ممالک میں انفراسٹرکچر کی تعمیر کے حوالے سے سرمایہ کاری کے ایک ایسے منصوبے پر اتفاق کر لیا ہے جس کا مقصد چین کے بڑھتے عالمی اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنا ہے۔برطانیہ میں ہونے والے اس سربراہ اجلاس میں توقع ہے کہ صدر بائیڈن ترقی پذیر ممالک کے انفراسٹرکچر یعنی ڈھانچے میں چین کی سرمایہ کاری کے خلاف نیا اتحاد تشکیل دیں۔جی سیون میں امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی اور جاپان شامل ہیں۔ جی سیون ممالک عالمگیر وبائیں روکنے کے لیے بھی ایک نئے پلان کا اعلان کریں گے۔ ان میں ویکسین کی تیاری کے وقت اور کووڈ 19 کے علاج کو سو دن سے کم کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔برطانوی ساحلی قصبے کورنوال کے علاقے کاربِس میں ہونے والے اس اجلاس کی میزبانی برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کر رہے ہیں۔جی سیون سربراہ اجلاس پر وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور دیگر رہنماؤں نے کورنوال سمٹ کے دوران چین کے خلاف سٹریٹیجک مقابلے کے موضوع پر بات چیت کی ہے جس کے بعد ʼبیلڈ بیک بیٹر ورلڈ یا بی تھری ڈبلیو یعنی عالمی سطح پر تعمیر نو کے ایک نئے منصوبے پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے۔بیان کے مطابق ʼاس شفاف شراکت داری میں ترقی یافتہ جمہوری ممالک 400 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری سے کووڈ 19 سے متاثرہ ترقی پذیر دنیا میں انفراسٹرکچر تعمیر کریں گے۔’کاربس بے ڈیکليريشن‘ کی تفصيلات آج اتوار کو جاری کی جائیں گی۔