پنجاب کا 2653 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا

June 14, 2021



پنجاب کا آئندہ مالی سال 22-2021 کے لیے 2653 ارب روپے حجم کا بجٹ پیش کردیا گیا، بجٹ گزشتہ سال کی نسبت 18 فیصد زیادہ ہے۔ صحت کے لئے مجموعی طورپر 369 ارب روپے اور ترقیاتی پروگرام کے لیے 560 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

پنجاب کے بجٹ میں تعلیم کے لیے 442 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ، جو گزشتہ سال کی نسبت تعلیم کے بجٹ سے 13 فیصد زیادہ ہے، جنوبی پنجاب کے لیے 189 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

پنجاب اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ اور احتجاج کرتے ہوئے اپوزیشن ارکان نے بجٹ تقریر کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں۔

ہاشم جواں بخت کا کہنا ہے کہ صحت کے لئےمجموعی طورپر 369ارب روپے رکھے گئے ہیں، ترقیاتی اخراجات کےلیے 96ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

وزیر خزانہ پنجاب کا کہنا ہے کہ 22 اضلاع میں 577اسکولوں کو مڈل اور ہائی اسکولوں کا درجہ دیا جارہا ہے، اسکولوں کی اپ گریڈیشن کیلئے 6ارب 80 کروڑ رکھے گئے ہیں جس سے 40 لاکھ طالبعلموں کو فائدہ ہوگا۔

صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ صنعت زراعت،سیاحت،جنگلات کےلیے 57ارب 90 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں ،یہ رقم گزشہ سال کی نسبت 234 فیصد زیادہ ہے۔

ہاشم جواں بخت نے کہا کہ پنجاب کے11 کروڑ عوام کیلئے 80ارب روپے صحت کارڈ کے لیے رکھےہیں، 5مدراینڈ چائلڈ اسپتالوں کےلیے 12ارب روپے رکھے گئے ہیں، صحت کےلیے مجموعی طورپر 369ارب روپے رکھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی اخراجات کےلیے 96ارب روپے رکھے گئے ہیں، 22 اضلاع میں 577اسکولوں کو مڈل اور ہائی اسکولوں کا درجہ دیا جارہا ہے ،8 نئی یوینیورسٹیوں کےلیے ایک ارب 80 کروڑ روپے رکھے گیے ہیں۔

ہاشم جواں بخت نے کہا کہ تعلیم کا مجموعی بجٹ 442ارب روپے رکھا گیا ہے، گزشتہ سال کی نسبت تعلیم کا بجٹ 13 فیصد زیادہ ہے، تعلیم کےترقیاتی اخراجات کے لیے 54ارب 22 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کابجٹ تقریباً 2600ارب روپےکےلگ بھگ ہوگا اور اس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق بجٹ میں ترقیاتی پروگرام کے لئے550ارب روپے رکھنے ، جاری ترقیاتی منصوبوں کے لئے تقریباً 200 ارب مختص کئے جانے کی تجویز ہے جبکہ صحت اور تعلیم کےترقیاتی بجٹ میں ڈیڑھ گنا اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

بجٹ میں صحت کارڈ کے لئے خصوصی طور پر 70 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، کورونا سے متاثر کاروباری صنعت کو چھوٹ دینے کیلئے 40ارب کے ریلیف پیکج کی تجویز ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ بجٹ میں پنجاب میں سڑکوں کاجال بچھانے کیلئے 35 ارب روپے مختص کرنے اور جنوبی پنجاب کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام کےتحت 80ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔