پاکستانی ایئر وناٹیکل انجینئر تربوز کا جوس بیچنے پر مجبور

June 15, 2021

ہیلی فیکس (زاھدانور مرزا)چائے والا پڑھ لکھ کر ڈپٹی کمشنر یا وزیراعظم بن جائے تو نظام کی یہ خوبی سب کو اچھی لگتی ہےلیکن اگر کوئی انجینئر تربوز کا جوس بیچنے پر مجبور ہوجائے تو یہی تبدیلی سوالیہ نشان بن جاتی ہے۔ سوات سے تعلق رکھنے والے ائیروناٹیکل انجینئر عبدالملک کی اعلیٰ تعلیمی اسناد اور سفری دستاویزات ایسی ہیں کہ انہیں ہاتھوں ہاتھ لیا جاتاتاہم ایسا نہ ہوسکا۔ عبدالملک کی اسکولنگ عرب امارات میں ہوئی جب کہ انہوں نے ائیروناٹیکل ا نجینئرنگ کی ڈگری چین کی یونیورسٹی سے حاصل کی۔ سوات سے تعلق رکھنے والا عبدالملک اچھے مستقبل کا خواب لے کر پاکستان گیا،ائیرو ناٹیکل کمپلیکس کامرہ میں انٹرن شپ کی، پشاور فلائنگ کلب میں ٹرینی ا نجینئر اور ایک نجی ائیرلائن میں اسسٹنٹ ریمپ آفیسر کی ملازمتوں میں چند سال بھی لگائےتاہم اس سب کے باوجود عبدالملک کو اہلیت کے مطابق نہ عہدہ مل سکا نہ حق کے مطابق تنخواہ مل سکی۔ عبدالملک کے مطابق جب20، 25 ہزار میں گھر چلانا ممکن نہ رہا تو وہ بہتر روزگار کی تلاش میں کراچی آگئے اور جوس بیچنے لگے۔ عبدالملک پشتو، اردو، انگریزی، عربی اور چائنیز زبانیں جانتے ہیں مگر ان کی سمجھ میں آج تک نہیں آیا کہ وہ متعلقہ حکام کو اپنا مسئلہ کس زبان میں سمجھائیں۔