نیتن یاہو کا 12 سالہ دور ختم، نفتالی بینیٹ نئے اسرائیلی وزیراعظم

June 15, 2021

تل ابیب(اے ایف پی /جنگ نیوز )اسرائیل کی پارلیمان نے نئی اتحادی حکومت کے قیام کی منظوری دے دی اور اس طرح بنیامن نیتن یاہو کے 12 سالہ اقتدار کا اب خاتمہ ہو گیا ہے۔نیتن یاہو کے دور کے خاتمے پر ہزاروں اسرائیلوں نے ساحلی شہر تل ابیب میں جمع ہوکر جشن منایا،دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے نئے آنے والے وزیراعظم نفتالی بینیٹ ،وزیر خارجہ یائیر لیپڈ اور نئی کابینہ کو مبارکباد دی ہے ، بائیڈن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے پاس امریکا سے بڑھ کر کوئی دوست نہیں ہے ۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ میں نئی حکو مت کی تشکیل کے لیے ووٹنگ ہوئی، جس میں ’نیو رائٹ‘ پارٹی کے سربراہ نفتالی بینیٹ نے دائیں اور بائیں بازو کی جماعتوں اور عرب جماعت کی جانب سے 60 ووٹ حاصل کرکے کام یاب ہوگئے۔دائیں بازو کے قوم پرست نفتالی بینیٹ نئے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔اقتدار کی شراکت سے متعلق معاہدے میں یامینا پارٹی کی سربراہی کرنے والے نفتالی بینیٹ، ستمبر 2023 تک اس عہدے پر فائز رہیں گے جبکہ مزید دو سالوں کے لیے اقتدار سینٹرسٹ یش اتید کے رہنما، یائیر لاپڈ کے حوالے ہو گا۔نئی حکومت جو مختلف پارٹیوں کا اتحاد ہے صرف ایک نشت کی معمولی اکثریت رکھتی ہے۔اتوار کو بینیٹ نے سالوں تک اسرائیل کی خدمات کے لیے مسٹر نیتن یاہو کا شکریہ ادا کیا۔انھوں نے کہا کہ نیا اتحاد ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول کی اجازت نہیں دے گا۔نتن یاہو سب سے طویل عرصے تک اسرئیل کے وزیر اعظم رہے ہیں جو سالوں تک سیاسی افق پر چھائے رہے۔نیتن یاہو لیکود پارٹی کے رہنما برقرار رہتے ہوئے حزب اختلاف میں رہیں گے۔انھوں نے پہلے ممکنہ حکومت کو ’فراڈ اور ایک خطرناک اتحاد‘ قرار دیتے ہوئے بہت جلد اسے ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔دریں اثنا ان کے خلاف رشوت، دھوکہ دہی اور اعتماد کو نقصان پہنچانے کے الزامات کا مقدمہ جاری ہے۔