اسکاٹ لینڈ میں نسل پرستی کے واقعات میں 6 فیصد اضافہ

June 15, 2021

گلاسگو (نمائندہ جنگ) سکاٹ لینڈ میں نفرت کے جرائم پر مبنی 2020/21ء کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال ملک میں نسل پرستی کے واقعات میں 6 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس سلسلہ میں 3285 نئے کیسز رجسٹر کرائے گئے ہیں، معذور افراد کے خلاف نفرت کے کیسز میں بھی 14 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور ان کی تعداد بڑھ کر 448 ہوگئی ہے۔ معذور افراد کے خلاف نفرت کے واقعات بڑھنے کی ایک بڑی وجہ کورونا کی وبا کے دوران چند مشکلات کا پیش آنا ہے۔ سکاٹش جسٹس سیکرٹری کیتھ برائون کا کہنا ہے کہ ہم نفرت کے جرائم کی کسی بھی قسم کو ہرگز برداشت نہ کریں گے اور ان سے نپٹنے کیلئے مارچ میں نفرت کے جرائم کے خلاف پاس کردہ نئے قوانین کا پوری طرح نفاذ کیا جارہا ہے۔ سکاٹ لینڈ کے لارڈ ایڈووکیٹ جیمز وولف نے بھی یقین دلایا ہے کہ ایسے جرائم سے نپٹنے کے لئے کرائون آفس اور پروکیوٹر فسکل آفس اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا، حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ جو شخص بھی کسی بھی قسم کے نفرت کے جرائم کا نشانہ بنتا ہے وہ لازمی طور پر پولیس میں رپورٹ درج کرائے اور اس سلسلہ میں تھرڈ پارٹی رپورٹنگ کا طریقہ بھی اختیار کیا جاسکتا ہے۔ مسلمانوں کو ان کے جرائم میں دو طرح کے تعصب نسلی اور مذہبی اقسام کا سامنا ہے۔