کے الیکٹرک کی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ دیگر کمپنیوں کیساتھ کرنے کا حکم

June 15, 2021

نیپرا میں کے الیکٹرک کی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران چیئرمین نیپرا نے حکم دیا کہ آئندہ کے الیکٹرک کی ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ دیگر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ساتھ کی جائے۔

چیئرمین نیپرا نے کے الیکٹرک سے سوال کیا کہ آپ کا سوئی سدرن کے ساتھ گیس سپلائی کا معاہدہ ہو گیا؟

کے الیکٹرک حکام نے جواب دیا کہ سوئی سدرن گیس کے ساتھ ابھی یہ معاہدہ نہیں ہوا۔

چیئرمین نیپرا نے کہا کہ کے الیکٹرک اور سوئی سدرن کی لڑائی میں کراچی کے شہری پس رہے ہیں، ابھی کے الیکٹرک اور سوئی سدرن کے درمیان بقایا جات کے معاملات طے نہیں ہوئے، جب آپ کو گیس پوری ملتی ہے تو فرنس آئل کیوں چلاتے ہیں؟

کے الیکٹرک حکام نے بتایا کہ ہماری گیس کی کم سے کم طلب 19 کروڑ مکعب فٹ ہے، جب 19 کروڑ مکعب فٹ سے طلب بڑھ جائے تو فرنس آئل استعمال کرتے ہیں۔

صارفینِ کراچی کی جانب سے شکایت کی گئی کہ رات میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے۔

چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ہم نے منع کیا تھا کہ کراچی میں رات کو لوڈشیڈنگ نہ کی جائے۔

کے الیکٹرک حکام نے جواب دیا کہ رات کو کچھ علاقوں میں لوڈشیڈنگ این ٹی ڈی سی کی وجہ سے کرنا پڑی تھی، اب 15 روز سے رات کو لوڈشیڈنگ نہیں کر رہے۔

کے الیکٹرک حکام نے چیئرمین نیپرا کو بریفنگ میں کہا کہ جنوری سے اپریل تک فی یونٹ اوسط اضافہ ایک روپے فی یونٹ بنتا ہے، ایک روپے فی یونٹ اوسط اضافے کا اثر 5 ارب 56 کروڑ روپے بنے گا۔

چیئرمین نیپرا نے کہا کہ فیول چارجز پرائس ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ مئی اور جون کی سماعت کے بعد کریں گے۔

اس کے ساتھ ہی کے الیکٹرک کی جنوری سے اپریل تک کی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی سماعت مکمل ہو گئی۔

نیپرا میں بجلی کی پیداوری صلاحیت کے پلان برائے 30-2021ء پر بھی سماعت ہوئی، این ٹی ڈی سی نے پلان کی منظوری کیلئے نیپرا کو درخواست کر رکھی ہے۔

چیئرمین نیپرا نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ این ٹی ڈی سی بجلی جنریشن پلان اتھارٹی کے سامنے لانے میں تاخیر کیوں کر رہی ہے؟ این ٹی ڈی سی کے خلاف لیگل کارروائی شروع کی جائے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کے پاور سیکٹر کا بیڑا غرق کرنے میں این ٹی ڈی سی کا بڑا ہاتھ ہے، بجلی کی طلب اور رسد کی درست منصوبہ بندی نہیں کی گئی۔