حکومت خواجہ سراؤں کے حقوق کو یقینی بنانے کیلئے پر عزم ہے‘عائشہ بانو

June 16, 2021

پشاور (لیڈی رپورٹر)پارلیمانی سیکرٹری برائے اعلی تعلیم عائشہ بانو نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت خواجہ سراؤں کے حقوق یقینی بنانے کے لئے پرعزم، صوبائی پالیسی اور انڈومنٹ فنڈ کا قانون تیار،پچاس ملین مختص کئے جارہے ہیں.خیبر پختونخوا حکومت خواجہ سراؤں کے حقوق کو یقینی بنانے کے لئے پر عزم ہےمحکمہ سماجی بہبود کی جانب سے خواجہ سراؤں کی خواہش کے مطابق انڈومنٹ فنڈ کا قانون تیار کرلیا گیا جسے جلد کابینہ سے منظوری کیلئے پیش کر دیا جائے گا ابتدائی طور پر 50 ملین روپے مختص کئے جارہے ہیں خواجہ سراؤں کی فلاح و بہبود کے حوالے سے صوبائی پالیسی بھی ترتیب دے دی گئی ھے جسے جلد منظور کرلیا جائے گا۔ انہوں نے محکمہ سماجی بہبود حکومت خیبر پختونخواہ سماجی تنظیم بلو وینز اور صوبائی اسمبلی کی خواتین کا کس کی جانب سے منعقدہ سیمینار میں کہا کہ حکومت خیبر پختونخوا خواجہ سرا افراد کے حقوق اور فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے۔ اور اس حوالے سے موثر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ہم کے پی صوبائی ٹرانسجینڈر پروٹیکشن پالیسی لا رہے ہیں، اور ٹرانسجینڈر پرسن ویلفیئر انڈومنٹ فنڈ جہاں ابتدائی طور پر 50 ملین پی کے آر کو فنڈ میں مختص کیا جائے گا۔ محکمہ سماجی بہبود کے اسپیشل سیکرٹری عابد کاکاخیل نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے خواجہ سراؤں کی فلاح و بہبود محکمہ سماجی بہبود کی ترجیحات میں شامل ہے. اس حوالے سے کچھ ابتدائی مشکلات تھی جنہیں دور کر لیا گیا ہے جلد ہی انڈومنٹ فنڈ اور خواجہ سراؤں کی فلاح و بہبود کی صوبائی پالیسی کو کابینہ سے منظوری کے لیے بھیج دیا جائے گا۔صوبائی اسمبلی کی ممبر اور خواجہ سراؤں کے حوالے سے قانون سازی کے لیے قائم کردہ کمیٹی کی چیئرپرسن آسیہ خٹک نے کہا کہ خیبر حکومت تمام شہریوں کے لیے بلا تفریق خدمت پر یقین رکھتی ہے لہذا ایسی قانون سازی اور پالیسیاں حکومتی ترجیحات کا حصہ ہیں جو شمولیت پر مبنی معاشرے کے قیام کو یقینی بنا سکیں۔ خواجہ سراؤں کے لیے کام کرنے والے اتحاد ٹرانس ایکشن کی صدر فرزانہ ریاض نے کہا کہ خواجہ سراؤں کے لیے صوبائی قانون سازی وقت کی اہم ضرورت ہے خواجہ سرا معاشرے کا پسماندہ طبقہ ہے اور کرونا وائرس کی وجہ سے خواجہ سرا کمیونٹی کے لیے زندگی گزارنا مشکل ہو چکی ہے ہماری فلاح و بہبود کے حوالے سے مؤثر اور یقینی اقدامات اٹھائے جائیں.بلیو وینز کے کوآرڈینیٹر قمر نسیم نے کہا کہ تمام صوبے خواجہ سراؤں کے حوالے سے صوبائی قانون سازی پر غور کر رہے ہیں پختونخوا کے پاس موقع ہے کہ اس حوالے سے کلیدی کردار ادا کر کے باقی صوبوں کے لیے بھی قانون سازی میں مددگار ثابت ہو خیبرپختونخوا کے خواجہ سرا متحرک اور پر عزم ہیں آئین کے مطابق مہیا کردہ حقوق حاصل کرنے کے لیے جستجو کر رہے ہیں جو قابل ستائش ہے.ایس پی سٹی پشاور شاہ جہان نے کہا کہ خواجہ سراؤں کے خلاف جرائم میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے. ہم امید کرتے ہیں کہ قانون کے نفاذ کے حوالے سے خواجہ سراؤں میں بھی آگاہی مہم چلائی جائے گی تاکہ وہ جرائم کی بیخ کنی میں پولیس کے معاون ثابت ہو جس سے ان کی اپنی حفاظت کے معاملات بھی بہتر ہوں گے۔