بجٹ محض اندازوں و تخیلات پر مبنی، ہائبرڈ نظام کا عمرانی تجربہ ناکام ہوچکا، اپوزیشن

June 20, 2021

اسلام آ باد (نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی میں گزشتہ روز بھی بجٹ پر عام بحث جاری رہی ۔ پینل آف چیئر مین کے رکن امجد علی خان نے اجلاس کی صدارت کی۔ سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما خرم دستگیر نے بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہائبرڈ نظام کا تجربہ عمرانی نا کام ہو چکا ہے۔ یہ بجٹ بک عمرانی تخیلات کی کتاب ہے، ٹیکسوں میں اضافہ کیا گیا ہے،قرضوں کا بوجھ بڑھ گیا ہے، بجٹ کے نتیجے میں مہنگائی بڑھ جائیگی، آمدنی و اخراجات کے اعدادوشمار ہی غلط ہیں،آٹے ، چینی ، دال ، گھی کی قیمتوں میں 96فیصد اضافہ ہو چکا ،ہر سوال کے جواب میں کہتے ہیں تم چور ہو،جبکہ پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی عبدالقادر پٹیل کا کہناتھا کہ اس بجٹ کو وہ دماغ سمجھ سکتا ہے جن کو لگتا ہو ملک میں 12 موسم ہیں،جرمنی اور جاپان ایک سر حد پر ہیں،وزراء اب منہ چھپا کر نکلتے ہیں۔ملک نیاز جھکڑ نے کہا کہ معیشت پٹڑی پر چڑھ گئی ہے ، عمران خان کا وژن ٹھیک،نیت نیک ہے، اربوں ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر بغیر محنت اکٹھے ہوگئے ہیں۔ خرم دستگیر نے کہا کہ جب ن لیگ کی حکومت ختم ہوئی تو کل قرضہ 29887ارب روپے تھا جو اب بڑھ کر 45470ارب ہوگیا ہے۔ موجودہ حکومت نے 15591ارب قرضہ لیا۔ بتایا جائے کہ اس قرضہ سے اس ملک میں کیا کام کیا گیا ہے۔ ایک اینٹ انہوں نے نہیں لگائی۔ شرح سود 13.25فیصد پر لے گئے جس سے ہاٹ منی بنائی گئی اور 700ارب کا نقصان ہو ا۔ سرکلر ڈیٹ 1056ارب روپے تھا جو اب پچیس سو ارب سے تجاوز کرگیاہے۔یہ ناہل اور نا لا ئق حکومت ہے۔یہ ما فیا کے سر پرست ہیں ۔ اس حکومت کی نااہلی دیکھ لیں کہ گرمیوں میں بجلی نہیں اور سردیوں میں گیس نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیا بجٹ ہے جس میں آمدنی و اخراجات کے اعدادوشمار ہی غلط ہے۔ پی پی پی کے رکن عبد القادر پٹیل نے اپنے خطاب میں کہا کہ چار پانچ دن قبل ایوان میں جو ہوا وہ میرٹ کی جنگ تھی۔باقاعدہ ایوان میں کتابیں اچھالنے اور طوفان بد تمیزی کی ڈیوٹی لگائی گئی۔ ایسے وزرا بھی ایوان میں کتابیں پھینکتے نظر آئے جن سے توقع نہیں تھی۔ وزیر دفاع نے حسب توفیق کاغذ اچھالا جو میزائل کی طرح اپوزیشن کو لگا،کاغذ کسی کو لگ جاتا تو چار چھ اپوزیشن ارکان لڑھک جاتے۔ بلاول بھٹو کی گزشتہ روز کی جا مع تقریر کو میڈیا پر سینسر کیا گیا۔وزیر اطلاعات یا سپیکر نے یہ تقریر سینسر نہیں کی تو سپیکر اس کی تحقیقات کرائیں کہ کس کے حکم پر یہ تقر یر سنسر کی گی۔ جب دلائل ختم ہوجائیں تو کم عقل یاسیاسی بونے ذاتیات پر اتر آتے ہیں۔ ایک وزیر نے کہا کہ یہ منہ ٹیڑھا کرکے انگریزی بولتے ہیں ۔ کیا اس ا یوان میں انگریزی بولنا جرم ہے۔ان وزیر کو خود اردو بولنا نہیں آتی ۔ وہ جا ئے گا کو جاوے گا کہتے ہیں ۔ان کی وزارت ایک رات میں بدل دی جاتی ہے۔ دو مرتبہ ان کے ساتھ یہ ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ دستاویزات کا عوام پر کتنا اثر پڑتا ہے یہ دیکھنے کی ضرورت ہے،بجٹ میں دعویٰ کیا گیا لوگوں کی قوت خرید میں اضافہ ہوگیا،دو کروڑ لوگ غربت کی سطح سے نیچے چلے گئے،غربت، بیروزگاری میں بےانتہا اضافہ ہوا،حکومتی وزیر خزانہ نے ایک ماہ قبل اعتراف کیا کہ معیشت کا ستیا ناس ہوگیا ہے،ایک مہینے میں سب اچھا اور معیشت تیزی سے ترقی کیسے کر گئی؟غربت اور مہنگائی کے بڑھتے جی ڈی پی کے حکومتی اعدادوشمار سمجھ میں نہیں اتے،اس بجٹ کو وہ دماغ سمجھ سکتا ہے جن کو لگتا ہو ملک میں 12 موسم ہیں۔ جرمنی اور جاپان ایک سر حد پر ہیں۔