ایمنسٹی انٹرنیشنل کاایرانی صدر کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ

June 22, 2021

لندن ( نیوزڈیسک) حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مطالبہ کیا ہے کہ نومنتخب ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے خلاف انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق تفتیش ہونا چاہیے۔ ایمنسٹی نے الزام عائد کیا کہ رئیسی مبینہ طور پر انسانیت کے خلاف جرائم اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں میں ملوث ہو سکتے ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے ہفتے کے روز جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران میں جس کے خلاف تشدد، جبری گمشدگیوں اور انسانیت کے خلاف جرائم کی تفتیش ہونا چاہیے تھی، اسے صدر بنا دیا گیا ہے۔ ایمنسٹی نے الزام عائد کیا کہ رئیسی 1988ء میں بطور نائب مستغیث ملک میں ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں اور تشدد کے لیے بنائے گئے ڈیتھ کمیشن کے رکن تھے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مطالبہ کیا ہے کہ ابراہیم رئیسی کی جانب سے ایران میں مرتکب جرائم کے شواہد اکٹھے کرنے کے لیے ایک غیر جانب دار لائحہ عمل بنایا جائے ۔ تنظیم کے مطابق رئیسی نے ایران میں 2019ء کے احتجاجی مظاہروں کے دوران سیکڑوں خواتین اور بچوں کی ہلاکت کی بھی حمایت کی تھی۔ جب کہ عدلیہ کی سربراہی کی مدت میں رئیسی نے انسانی حقوق اور اقلیتوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کیں۔ تنظیم کا مزید کہنا ہے کہ ایرانی میں صدارتی انتخابات کا اجرا گھٹن کی فضا میں ہوا ہے۔