آبادی کی بجائے ووٹرز پر حلقہ بندیوں کافیصلہ آئین کیخلاف ہے‘عمرانی

June 22, 2021

کوئٹہ(پ ر)پاکستان پیپلز پارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن صادق عمرانی نے کہا ہے کہ ملک میں شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کے انعقاد کے ذمہ دار ادارہ کو مسلط کردہ الیکشن ایکٹ کی 13شقوں نے تذبذب کا شکار کررکھا ہے۔ آبادی کی بجائے ووٹرز پر حلقہ بندیوں کا مسلط کردہ فیصلہ بھی آئین کے خلاف ہے۔ ووٹرز لسٹوں کا اختیار آئین کے مطابق الیکشن کمیشن ہے جس پر غیر آئینی و قانونی انداز میں پارلیمنٹ کی مہر ثبت کرکے قدغن لگانے کی بھونڈی کوشش کی گئی ہے سلطنت عمرانیہ عوامی حقوق سلب کرکے اب اداروں کو بھی اپنے دست نگر میں لینا چاہتی ہے اس کا طرزسیاست یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ اپنی عوامی پذیرائی سے عاری اقتدار کو طول دینے کے لئے کسی حد تک بھی جاسکتی ہے۔ الیکشن کمیشن سے گزارش ہے کہ وہ اس معاملے کو وزیراعظم کے نوٹس میں لانے کا ہر گز مطالبہ نہ کرے کیونکہ اب تک جو معاملہ بھی تبدیلی سرکار کے نوٹس میں لایا گیا اسے مزئد بگاڑ کا نشانہ بنا دیا گیا ۔صادق عمرانی نے کہا کہ آئین قوم کے جمہوری حقوق فراہم اور اداروں کو ان کے اختیارات کے تفویض کئے جانے کی ضمانت فراہم کرتا ہے آئین سے انحراف یا پھر اسے اپنی مرضی کے سانچے میں ڈھالنے کی کوشش وہی حکومتیں کرتی چلی آئی ہیں جنہیں نظریہ ضرورت کے تحت قوم پر مسلط کیا جاتا رہا ہے۔ ان کی اپنی تو کوئی سیاسی سوچ و فکر ہوتی نہیں بس انہیں دیئے گئے سبق کا رٹے مارنے کے فن میں کمال مہارت سکھا دیا جاتا ہے یہی ان کے بے اختیار ہونے کی دلیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا المیہ رہا ہے کہ جب بھی کسی نے جس بھی قوم کے غصب شدہ حقوق کے لئے آواز بلند کی یا عوامی حق گوئی کی آواز میں ذرا بھر بھی ان کا ساتھ دیا اسے نشان عبرت بنا دیا گیا۔ قوم آج یہ پوچھنے میں حق بجانب ہے کہ خود پرست عناصر آخر کب تک ہم پر مسلط کئے جاتے رہیں گے اور کئے جانے والے لاحاصل تجربات کا سلسلہ آخر کب تک جاری رہے گا۔