پاکستان کو عالمی باکسنگ میں بلند مقام دلانے والے پروفیسر انور چوہدری کو فراموش کردیا گیا

June 22, 2021

کیوبا کے صدر فیڈرل کاسترو کے ہمراہ پروفیسر انور چوہدری کی یاد گار تصویر

پاکستان کو عالمی باکسنگ میں بلند مقام دلوانے والے اور 20 برس تک انٹرنیشنل باکسنگ ایسو سی ایشن (آئبا) جیسی مضبوط باڈی کی صدارت کرنے والے پروفیسر انور چوہدری کی گیارہویں برسی خاموشی سے گزر گئی۔ ان کا انتقال19 جون2010 کو کراچی میں87 سال کی عمر میں ہوا تھا۔ بلاشبہ انور چوہدری کو کھیلوں کی عالمی دنیا میں پاکستان کی سب سے بڑی شخصیت قرار دیا جاتا تھا۔ انہوں نے 40 برس تک باکسنگ کی عالمی تنظیم آئبا پر راج کیا۔ مرحوم1986 ء سے2006 کے دوران ریکارڈ20 سال تک آئبا کی صدر رہے۔ اس کے علاوہ وہ 8 سال آئبا کے نائب صدر اور 12 سال تک سیکرٹری کے عہدے پر رہے۔

مرحوم کی تینوں بیٹیاں امریکا میں رہائش پذیر ہیں۔ پروفیسر انور چوہدری کے انتقال کے بعد پاکستان باکسنگ کی صورت حال سب کے سامنے ہے۔ گیارہ سال میں پاکستان نے عالمی سطح پر کوئی قابل ذکر کامیابی حاصل نہیں کی۔ ان کے داماد شکیل درانی سمیت کئی افراد نے پاکستان باکسنگ فیڈریشن کی باگ ڈور سنبھالی لیکن وہ انور چوہدری جیسا جذبہ پیدانہ کرسکے۔ عہدوں کے حصول کی جنگ میں پاکستانی باکسنگ کا رہا سہا تشخص بھی برباد کردیا۔

پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے سابق سیکرٹری جنرل اور سابق اولمپک ریفری جج علی اکبر شاہ پاکستان کی وہ واحد شخصیت ہیں جو ہر سال اپنے گھر پر پروفیسر انور چوہدری کی برسی پر قرآن خوانی کا اہتمام کرتے ہیں ۔ جنگ سے باتیں کرتے ہوئے علی اکبر شاہ کا کہنا تھاکہ پاکستان باکسنگ کو دنیا بھر میں روشناس کرانے اور کامیابیوں میں بھرپور کردار ادا کرنے والے شخص کو اس کے مقام کے مطابق یاد کرنے والے نہیں۔

انہوں نے نہ جانے کتنے باکسرز اور کھیل سے تعلق رکھنے والے افراد کو بلند مقامات، اعزازات اور نام دلوائے لیکن آج انہیں یاد کرنے والے بھی نہیں ہیں۔ پروفیسر انور چوہدری نے1966 میں پہلی بار ورلڈ باکسنگ فیڈریشن کے وائس پریزیڈنٹ کی حیثیت سے الیکشن لڑا۔ انہیں سب سے زیادہ اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کا بھی اعزاز حاصل رہا ہے۔1968 میکسیکو اولمپکس میں ٹیکنیکل ڈیلی گیٹ بنایا گیا۔ آئبا میں ان کی صدارت میں 1988 میں کوریا میں ہونے والے اولمپکس میں پاکستان کے حسین شاہ نے پہلی بار برانز میڈل حاصل کیا۔پروفیسر انور چوہدری قیام پاکستان سے قبل 26 اکتوبر 1923 میں گجرات کے شہر جلال پور جٹاں میں میجر محمد حسین کے گھر پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم کراچی سے حاصل کی۔

کچھی میمن پرائمری اسکول سے تعلیمی آغاز کرتے ہوئے گریجویشن این ای ڈی انجینیئرنگ یونیورسٹی سے کیا اور پھر باقاعدہ اپنی سروس کا آغاز بھی کراچی سے کیا۔ پروفیسر انور چوہدری مرحوم 27 برس(1950-1977 ) تک این ای ڈی انجینیئرنگ یونیورسٹی کراچی میں لیکچرار، اسسٹنٹ پروفیسر، ایسو سی ایٹ پروفیسر، پروفیسر اور پھر ہیڈ آف میکینیکل و الیکٹریکل ڈپارٹمنٹ رہے۔ ان کی سحر انگیز اور طاقتور شخصیت نے پاکستانی باکسرز کو ٹریننگ کے سلسلے میں بہت زیادہ فائدہ پہنچایا۔ آئبا کے صدر کی حیثیت سے ان کے متعدد سربراہان مملکت سے تعلقات تھے جن میں کیوبا کے صدر فیڈل کاسترو بھی شامل تھے۔

اپنے تعلقات کا فائدہ پروفیسر انور چوہدری نے پاکستانی باکسرز کو پہنچایا اور کیوبا کے کوچز سے پاکستانی باکسرز کو تربیت دلوائی ان کے دور میں پاکستانی باکسنگ عروج پر تھی یہ دورپاکستانی باکسنگ کا سنہرا دور قرار دیا جاتا تھا۔ پاکستان ہی نہیں عالمی باکسنگ میں بھی ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ اولمپک باکسنگ میں جب غیرشفاف پوائنٹس سسٹم پر بہت زیادہ تنقید ہورہی تھی اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے باکسنگ کو اولمپکس سے خارج کرنے کی دھمکی دی تو پروفیسرانور چوہدری نے ایک انجینئر ہونے کے ناطے اس مسئلے کا حل کمپیوٹرائزڈ پوائنٹس سسٹم کی صورت میں نکالا اور اسے عالمی مقابلوں میں متعارف کراکر اس وقت پیدا ہونے والے تنازعات کا خاتمہ کیا۔

انہوں نے ایشین باکسنگ فیڈریشن قائم کی۔ انڈونیشیا کے سابق صدر سوہارتو ایشین باکسنگ کے پہلے صدر منتخب ہوئے۔ باکسنگ میں اعلی خدمات پر انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی اور یونیسکو نے پروفیسر انور چوہدری کو اعلی اعزازات سے نوازا۔