اسامہ بن لادن ماضی ہے، ہمیں حال اور مستقبل کا سوچنا ہے، شاہ محمود

June 22, 2021

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک بار پھر اسامہ بن لادن کے حوالے سے واضح جواب دینے سے گریز کیا ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسامہ بن لادن ماضی ہے، ہمیں ماضی سے نکل کر حال اور مستقبل کا سوچنا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ ہم نے القاعدہ کی کمر توڑنے میں اہم کردار ادا کیا، ہم اس کا دوبارہ ڈھنڈورا نہیں پیٹنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن دہشت گرد ہے یا شہید، یہ اب بحث نہیں رہی، وہ معاملہ ماضی بن چکا، ہمیں اب حال اور مستقبل کے چیلنجز پر نظر رکھنی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف ہیں اور قائداعظم محمد علی جناح کے وژن پر کاربند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی عجلت نہیں، ہم نے اپنا موقف واضح طور پر پہنچا دیا ہے، حکومت کو اس معاملے میں کوئی ابہام نہیں پتا نہیں کیوں لوگ الجھن کا شکار ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر افغانستان میں سول وار ہوجاتی ہے تو پورا خطہ متاثر ہوگا، طالبان کو اپنی بات پر قائم رہنا چاہیے، حل بات چیت سے نکالنا چاہیے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، ہم کابل میں بہتری چاہتے ہیں، وہاں کے عوام تھک چکے ہیں، ان کا بہت نقصان ہوا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان عوام کو ایسی قیادت چاہیے جو ان کو امن کا راستہ دکھائے، ہم امریکا کو کہہ چکے کہ ہم امن میں پارٹنر ہیں تنازع میں نہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان مسئلے کا گفت و شنید کے ذریعے سیاسی حل ہونا چاہیے، میں ماضی سے نکالنا چاہتا ہوں، ہمیں مستقبل کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نہیں چاہیں گے افغانستان یا پاکستان کی سرزمین کسی تیسری ملک کے خلاف استعمال ہو، دہشت گردوں کی پشت پناہی نہ کرتے ہیں نہ کریں گے۔