بجلی کی قومی پالیسی

June 23, 2021

موسمِ گرما شروع ہوتے ہی بجلی کی شدید لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا جو اب کسی حد تک قابو میں ہے لیکن ہر سال گرمیوں کے موسم میں عوام کو بجلی کی شدید لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے نہ صرف لوگوں کیلئے کاروبار کرنا مشکل تر ہو جاتا ہے بلکہ گھریلو زندگی بھی متاثر ہوتی ہے۔ وسائل کی کمیابی تو رہی ایک طرف اِس لوڈ شیڈنگ کی سب سے بڑی وجہ بجلی کی قومی پالیسی کا نہ ہونا تھا۔ اِس مسئلے کے حل کے لئے مشترکہ مفادات کونسل نے نیشنل الیکٹریسٹی پالیسی 2021کی منظوری دے دی ہے۔یہ منظوری پیر کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں دی گئی جس میں چاروں صوبوں کےوزرائے اعلیٰ اور رکن وفاقی وزراء نے شرکت کی۔ اِس موقع پر وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا کہ یہ پالیسی 10 سال کیلئے ہے جو صوبوں کے اتفاق رائے سے بنائی گئی ہے جس کے تحت سستی اورماحول دوست بجلی حاصل ہو گی۔ نئی پالیسی کی روشنی میں ذیلی شعبوں کیلئے 10سے 12پالیسیاں تشکیل دی جائیں گی جن کے تحت مختلف منصوبوں پر کا م کیا جائے گا ۔ ہمارے ملک میں روزانہ ہزاروں میگا واٹ بجلی ٹرانسمیشن کے فرسودہ نظام کی نذر ہو جاتی ہے۔ اِس ادارے کو گردشی قرضوں کا چیلنج بھی در پیش ہے۔ماضی میں کئے گئے مہنگے معاہدوں کے باعث بجلی بھی مہنگی ہے۔ایک معمولی تنخواہ لینے والا شخص بجلی کا بِل پورا کرے یا اپنا گھر چلائے؟ مشترکہ مفادات کونسل میں منظور ہونے والی نیشنل الیکٹریسٹی پالیسی اِس حوالے سے ایک احسن اقدام ہے جس سے ہماری آنے والی نسلوں کو سستی اور ماحول دوست بجلی مہیا ہوگی۔اگر ایسی پالیسی دو عشرے قبل نافذ کر لی جاتی تو آج ہم بجلی کے اِس بحران سے دو چار نہ ہوتے۔ اُمید کی جانی چاہئے کہ نیشنل الیکٹریسٹی پالیسی کو جلد از جلد نافذ العمل کر کے بجلی کے موجودہ بحران پر قابو پا لیا جائے گا۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998