سندھ اسمبلی، اپوزیشن کا شدید احتجاج، ہنگامہ آرائی، اجلاس ملتوی

June 25, 2021

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں جمعرات کو بجٹ پر عام بحث کے چھٹے روز ایوان میں شدید شور شرابے اورنعرے بازی کے باعث اسپیکر کو پہلے دو مرتبہ ایوان کی کارروائی کچھ دیر کے لئے ملتوی کرنا پڑی لیکن ایوان میں نظم و ضبط پھر بھی بحال نہ ہوسکا اور اسپیکر نے مجبوراً اجلاس جمعہ کی صبح دس بجے تک ملتوی کردیا، اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا تو ایوان میں کشیدگی کا ماحول نظر آیا،اسپیکر نے چھٹے روز بجٹ پر بحث شروع کرائی تو ایم کیو ایم کے ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ کھڑے ہوئے اور انہوں نے ایوان میں احتجاج شروع کردیا، پیپلز پارٹی کی رکن شاہینہ شیر نے شور شرابے کے دوران اپنی تقریر کا آغاز کیا اس دوران ایم کیو ایم ارکان مسلسل نعرے بازی کرتے رہے، شاہینہ شیر علی نے پی ٹی آئی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں توایان علی کا طعنہ دیا جاتا ہے ،اس کا تو ہمیں پتہ نہیں البتہ آپ حریم شاہ کا بتائیں کہ یہ کون ہے؟انہوں نے کہا کہ اگر احتساب کرنا ہے تو ترین اور باجی کا رو،اپوزیشن کے شور شرابے اور نعرے بازی کے باعث اسپیکر نے 15 منٹ کے لئے نماز ظہر کا وقفہ دے دیا،اجلاس دوبارہ شروع ہو ا تو اسپیکر نے پی ٹی آئی کے منحرف ایم پی اے شہریارشرکوبجٹ تقریرکی دعوت دی،اس موقع پر پی ٹی آئی ارکان نے اپوزیشن کے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر ایک مرتبہ پھر نعرے بازی شروع کردی شہریار شر کو ایوان میں حکومتی نشست دے دی گئی تھی،اس موقع پر ایوان میں"جو لوٹا ہے وہ غدار ہے ،جو بکنے کو تیار ہے وہ غدار ہے "کے نعرے لگائے گئے، منحرف رکن شہریار شر نے اپنی تقریر میں وفاقی حکومت پرسخت تنقیدکرتے ہوئے کہا کہ سندھ کو پانی نہیں دیا جا رہا ہے آپ کو طاقت نہیں کہ ہمارا پانی روکیں،شہریار شرنے سندھ کو گیس سے محروم کرنے پر بھی سخت تنقید کی ،جی ڈی اے رکن نند کمار نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کی چیمپئن بنتی ہے مگر اس نے سندھ میں ڈکٹیٹر شپ قائم کررکھی ہے،انہوں نے کہا کہ ہندو کمیونٹی کے ساتھ ظلم ہورہا ہے،جبری مذہب تبدیلی بڑا مسئلہ ہے، پی پی کے رکن قاسم سراج سومرو نے کہا کہ جو احتجاج کررہے ہیں وہ ہمیں علاج کی سہولت کےلیے فون کرتے ہیں ہم نے تمام اسپتالوں میں علاج کی مفت سہولت دی ہے،پیپلز پارٹی کے غلام قادرچانڈیونے کہا کہ اپوزیشن چاہتی ہے سندھ ترقی نہ کرے ،ان کا رویہ سندھ دشمنی پر مبنی ہے،اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں شور شرابہ اور احتجاج کیا گیا تو اسپیکر نے اجلاس 10 منٹ کے لئے ایک مرتبہ پھر ملتوی کردیا۔وقفے کے بعد دوبارہ اجلاس شروع ہوا توایم کیوایم پاکستان کے ارکان نے پانی دو پانی دو کے نعرے لگانے شروع کردیئے۔اس موقع پر وزیر بلدیات ناصر شاہ اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو سمجھانے بجھانے کے لئے ان کی نشست پر گئے لیکن ایوان میں کشیدگی ختم نہ ہوسکی، اسپیکر آغا سراج درانی نے سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح دس بجے تک ملتوی کردیا۔