ویمبلے :یورو2020کے سیمی اور فائنل میں60,000تماشائی میچ دیکھ سکیں گے

June 25, 2021

لندن (پی اے) ویمبلے سٹیڈیم میں یورو 2020 کے سیمی فائنل اور فائنل میں60,000 تماشائی میچ دیکھ سکیں گے، تاہم تماشائیوں کے پاس کورونا منفی کی ٹیسٹ رپورٹ یا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے کا ثبوت ہونا لازمی ہوگا، حکومت نے اعلان کیا کہ نارتھ ویسٹ لندن میں واقع سٹیڈیم میں تماشائیوں کی تعداد میں 75فیصد اضافہ کردیا گیا ہے، جس کی وجہ سے کورونا کی وبا شروع ہونے کے بعد برطانیہ میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا ہجوم نظر آسکے گا۔ میچ دیکھنے کا ٹکٹ لینے والے ہر فرد کو میچ شروع ہونے سے 14 دن قبل کورونا کے منفی ٹیسٹ یا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے کا ثبوت پیش کرنا ہوگا۔ کورونا وائرس کی وجہ سے عائد سفری پابندیوں سے پیدا ہونے والے مسائل کے بارے میں UEFA اور برطانوی حکومت کی جانب سے مذاکرات اب آخری مرحلے میں ہیں، خیال کیا جاتا ہے کہ UEFAفائنل میچ دیکھنے کیلئے 11 جولائی کو 2,500 اہم شخصیات کو میچ دیکھنے کیلئے بھیجےگی جو قرنطینہ کی پابندیوں سے مستثنیٰ قرار دیئے جائیں گے۔ ایک برطانوی ذریعے کا کہنا ہے کہ حتمی تفصیلات طے کرلی گئی ہیں اور مذاکرات مثبت رہے ہیں جبکہ وزرا نے اس بات کااشارہ دیا ہے کہ بعض پابندیاں برقرار رہیں گی۔ رپورٹ میں خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر ڈیل نہ ہوسکی تو فائنل بڈاپسٹ منتقل کیا جاسکتا ہے اور اٹلی کے وزیراعظم ڈراگھی نے بھی کہا ہے کہ روم متبادل جگہ کے طورپر سامنے آسکتا ہے لیکن UEFAنے ایک بیان میں کہا ہے کہ انگلینڈ فٹبال ایسوسی ایشن اور انگلینڈ کی انتظامیہ سیمی فائنل اور فائنل کے انعقاد کیلئے کامیابی سے کام کر رہے ہیں اور ان کیلئے جگہ کی تبدیلی کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ میچز کیلئے تماشائیوں کی تعداد کے اعلان کے بعد لندن کے میئر صادق خان نے کہا ہے کہ ان میچز سے ثابت ہوجائے گا کہ جب کھیلوں کے عظیم ایونٹس کی بات ہوتی ہے تو لندن کو کوئی نہیں ہرا سکتا۔ انھوں نے کہا کہ یہ بات اہمیت رکھتی ہے کہ لندن کے شہری بھی پورے ٹورنامنٹ کے دوران قوانین پر سختی سے عمل کریں، کورونا کا باقاعدگی سے ٹیسٹ کرائیں اور ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوا لیں۔ فٹبال ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو مارک Bullingham نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ پروگرام پورے ملک کے سٹیڈیمز، موسیقی کے پروگراموں اور دیگرمقامات پر تماشائیوں کی بحفاظت واپسی کی بنیاد ثابت ہوگا۔ یہ اعلان ایسے وقت کیا گیا ہے جب لوگ توقع کر رہے تھے کہ وزیراعظم بورس جانسن کے ایک ماہ قبل اعلان کے مطابق کورونا کی پابندیوں میں مزید نرمی کی جائے گی لیکن نئے ڈیلٹا قسم کے وائرس کی آمد پر شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے اور اس کی وجہ سے تقریبات پر بعض پابندیاں برقرار رکھی جا رہی ہیں، جن میں تقریبات میں رقص کرنے کی ممانعت ہوگی۔ شادی کی تقریب میں شرکت کرنے والوں کی تعداد تقریب کی جگہ کی مناسبت سے محدود ہوگی اور کھانا پینا اپنی نشست پر بیٹھ کر ہی کیا جاسکے گا۔ ان پابندیوں نے شادی کی تقریبات کا انعقاد کرنے کیلئے پابندیوں میں نرمی کے منتظر جوڑوں کو سخت مایوس کیا ہے اور انھوں نے سوال اٹھایا ہے کہ ایک طرف سٹیڈیم میں اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو شرکت کی اجازت دی جا رہی ہےاور دوسری طرف انسان کی زندگی کی سب سے اہم تقریب کو پابندیوں کی نذر کیا جا رہا ہے۔ ای آر پی کے تحت ہونے والے ایونٹس، جن میں رائل سکوٹ ہارس ریس شامل ہے، میں روزانہ 12,000 تک تماشائیوں کی اجازت ہوگی، ومبلڈن ٹینس چیمپئن شپس کے مقابلوں میں تماشائیوں کی تعداد نصف کردی گئی اور اب ان میں صرف 21,000 تماشائی شامل ہوسکیں گے، رگبی فٹبال لیگ بھی اگلے ماہ ویمبلے میں کھیلے جانے والے بیٹفریڈ چیلنج کپ کے فائنل میں 45,000 ہزار تماشائیوں کو شریک کرنے کی تیاریاں کر رہا ہے۔وزیر ثقافت نائجل ہڈلسٹن نے پابندیوں کے حوالے سے کسی سازشی نظریئے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اس حوالے سے تمام معلومات کی عوام کو فراہمی یقینی بنائے گی۔ ہڈلسٹن نے کہا کہ یورو 2020 کے سیمی فائنل اور فائنل دیکھنے کیلئے آنے والوں کو این ایچ ایس کی ایپ کے ذریعے یا پرنٹ شدہ ثبوت کے ذریعے یہ ثابت کرنا ہوگا کہ انھیں ویکسین لگ چکی ہے۔ ای میل، ٹیکسٹ میسیج یا این ایچ ایس کی ایپ کے ذریعے این ایچ ایس کے لیٹرل فلو ٹیسٹ کے نتائج بھی دکھانا لازمی ہوگا، حکومت کا کہنا ہے کہ ای آر پی کے اگلے مرحلے میں سپورٹس اور کلچر کے مزید ایونٹ ہوں، جن میں کم وبیش 20 انڈور اور آئوٹ ڈور ایونٹ شامل ہیں، جن میں پوری گنجائش کے مطابق تماشائیوں کو شرکت کی اجازت دی جائے گی۔