کراچی، 10بینک لاکرز توڑنے کا معاملہ، CCTV ہارڈ ڈسک ایک سال پہلے چوری کا مقدمہ

June 25, 2021

کراچی کے علاقے کلفٹن میں نجی بینک کے 10 لاکرز توڑنے اور کروڑوں روپے مالیت کی غیرملکی کرنسی اور زیورات چوری کرنے کے معاملے کی تفتیش کے دوران ایک اور انکشاف سامنے آیا ہے کہ اس بینک کے سی سی ٹی وی کیمروں کی دو ہارڈ ڈسکس گزشتہ سال 28 اپریل کو چوری کرلی گئی تھیں جس کا مقدمہ 29 جون 2020ء کو بینک کی انتظامیہ کی جانب سے درج کرایا گیا۔

ایس پی انویسٹیگیشن ساؤتھ محمد عمران مرزا نے بتایا کہ بینک ملازم شیخ محمد نعیم نے ایف آئی آر نمبر 248/2020 درج کرائی تھی کہ بینک کی کلفٹن زمزمہ برانچ کی سی سی ٹی وی کے 2 ہارڈ ڈسکس نیٹ ورک ویڈیو ریکارڈر چوری ہوگئے تھے۔

ذرائع کے مطابق مقدمہ اندراج کے بعد بینک انتظامیہ یا مدعی نے ملزمہ کی گرفتاری یا سراغ لگانے میں دلچسپی نہیں لی، پولیس نے معمولی کارروائی کے بعد مقدمہ اے کلاس کر دیا تھا۔

ایس ایچ او کلفٹن انسپکٹر پیر شبیر حیدر کے مطابق ہارڈ ڈسکس چوری کے مقدمہ کے اندراج کا مقصد اب سامنے آنے والی لاکرز توڑنے کی وارداتوں سے قبل از وقت قانونی تحفظ لیے کی کوشش ہوسکتا ہے۔

ایس پی انویسٹیگیشن کے مطابق لاکرز ٹوٹنے کے انکشاف پر ہارڈ ڈسکس چوری کے مقدمہ کی ازسرنو تفتیش شروع کردی گئی ہے۔