کراچی کے علاقے کلفٹن میں نجی بینک کے 10 لاکرز توڑنے اور کروڑوں روپے مالیت کی غیرملکی کرنسی اور زیورات چوری کرنے کے معاملے کی تفتیش کے دوران ایک اور انکشاف سامنے آیا ہے کہ اس بینک کے سی سی ٹی وی کیمروں کی دو ہارڈ ڈسکس گزشتہ سال 28 اپریل کو چوری کرلی گئی تھیں جس کا مقدمہ 29 جون 2020ء کو بینک کی انتظامیہ کی جانب سے درج کرایا گیا۔
ایس پی انویسٹیگیشن ساؤتھ محمد عمران مرزا نے بتایا کہ بینک ملازم شیخ محمد نعیم نے ایف آئی آر نمبر 248/2020 درج کرائی تھی کہ بینک کی کلفٹن زمزمہ برانچ کی سی سی ٹی وی کے 2 ہارڈ ڈسکس نیٹ ورک ویڈیو ریکارڈر چوری ہوگئے تھے۔
ذرائع کے مطابق مقدمہ اندراج کے بعد بینک انتظامیہ یا مدعی نے ملزمہ کی گرفتاری یا سراغ لگانے میں دلچسپی نہیں لی، پولیس نے معمولی کارروائی کے بعد مقدمہ اے کلاس کر دیا تھا۔
ایس ایچ او کلفٹن انسپکٹر پیر شبیر حیدر کے مطابق ہارڈ ڈسکس چوری کے مقدمہ کے اندراج کا مقصد اب سامنے آنے والی لاکرز توڑنے کی وارداتوں سے قبل از وقت قانونی تحفظ لیے کی کوشش ہوسکتا ہے۔
ایس پی انویسٹیگیشن کے مطابق لاکرز ٹوٹنے کے انکشاف پر ہارڈ ڈسکس چوری کے مقدمہ کی ازسرنو تفتیش شروع کردی گئی ہے۔