بچوں کا باتھ روم کسی طرح منفرد بنایا جائے؟

July 04, 2021

بچے جب بڑے ہونے لگتے ہیں تو والدین ان کا بیڈروم الگ کردیتے ہیں۔ تاہم، یہ عمل بچوں کے لیے مشکل ضرور ہوتا ہے کیونکہ بچپن سے انھیں والدین کے ساتھ سونے کی عادت ہوتی ہے۔ ایسے میں والدین انھیں سمجھاتے ہیں، ساتھ ہی ان کے بیڈروم اور اور باتھ روم کو اس طرح ڈیزائن کرواتے ہیں کہ جس میں ان کا دل لگ جائے۔ یہی وجہ ہے کہ آجکل بچوں کے لیے علیحدہ بیڈ روم اور باتھ رومز کی تعمیر کا ٹرینڈ عام ہوتا جارہا ہے۔

والدین کے ساتھ ساتھ بچے بھی اپنے بیڈروم اور باتھ روم کی تعمیر کے حوالے سے خاصے پُرجوش ہوتے ہیں۔ بچے اپنی پسند کے کارٹون کی تھیم پر ہرچیز دیکھنا چاہتے ہیں۔ تاہم، اس حوالے سے آپ آرکیٹیکٹ سے گفت وشنید کریں اور ساتھ ہی انٹرنیٹ پر دستیاب ٹرینڈز کو بھی دیکھیں۔ آپ کی رہنمائی کے لیے ہم بھی بچوں کے باتھ ر وم کی ڈیزائننگ کے کچھ ٹرینڈز کا ذکر کررہے ہیں۔ یہ ٹرینڈز تعمیراتی مرحلے کے دوران آپ کے لیے خاصے کار آ مد ثابت ہوں گے۔

شوخ رنگ

بچوں کے لیے باتھ روم کی تعمیر میں رنگوں کا استعمال خاصی اہمیت رکھتا ہے، جس کے لیے کافی سوچ بچار کی ضرورت ہوتی ہے۔ بچوں کے باتھ روم کے لیے بولڈ کلرز ہمیشہ ٹرینڈ کا حصہ رہتے ہیں۔ تاہم، ہلکے اور گہرے رنگوں کے امتزاج کے ساتھ بچوں کے باتھ روم کے لیے شوخ رنگوں کا استعمال منفرد انداز میں کیا جاسکتا ہے۔ مثلاً اگر دیوار اور فرش کے لیے ہلکے رنگ استعمال کیے جارہے ہیں تو واش بیسن اور باتھ ٹب وغیرہ کے لیے شوخ رنگوں کا انتخاب کیا جانا چاہیے۔

رنگ برنگے وال پیپر

گھر کے مختلف کمروں کی دیواروں پر وال پیپر لگانا تو عام بات ہے مگر کچھ عرصہ سے باتھ روم کی دیواروںکے لیے بھی وال پیپر کا استعمال کیا جانے لگا ہے۔ بچوں کے باتھ روم میںبھی اس ٹرینڈ کو اپنایا جاسکتا ہے، جس کے لیے آپ ملٹی کلر کے ڈاٹ پرنٹ والے وال پیپر کا انتخاب کریں۔ اس طرح کے وال پیپر بچوں کے باتھ روم کی خوبصورتی بڑھانے کے ساتھ ساتھ بچوں کی دلچسپی کا باعث بھی بنیں گے۔

اسٹیپ اسٹول

باتھ روم میں بچوں کو سب سے بڑا مسئلہ واش بیسن استعمال کرنے میں آتا ہے۔ واش بیسن کی اونچائی بچوں کے قد سے زیادہ ہوتی ہے اس لیے انہیں نل کھولنے اور بند کرنے میں کافی دشواری ہوتی ہے اور اکثر اوقات وہ نل ٹھیک طرح سے بند نہیںکرپاتے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے فرش پر پلاسٹک یا لکڑی کے اسٹیپ اسٹول نصب کروائے جاسکتے ہیں۔ آپ اسٹائلش اسٹول کا بھی انتخاب کرسکتے ہیں لیکن لکڑی کے سادہ اسٹول حفاظتی نقطہ نگاہ سے بہتر ہوتے ہیں۔

کاؤنٹر ٹاپ

بچوں کو شوخ رنگ کافی متاثر کرتے ہیں، آپ بچوں کی دلچسپی پیدا کرنے کے لیے ان کی پسند کے شوخ رنگ کے مطابق کاؤنٹر ٹاپ بنوائیں۔ کاؤنٹر ٹاپ ایسا ہونا چاہیے، جس کے نچلے حصے میں کیبنٹ بن جائے، جس میں درازیں بھی شامل ہوں۔ وہاں تولیہ، شیمپو اور بچوں کے کھلونے رکھے جاسکتے ہیں۔

باتھ ٹب

بچوں کے باتھ روم میں باتھ ٹب کی تنصیب کے لیے ایک علیحدہ حصہ مختص کیا جاسکتا ہے۔ اس حصے میں باتھ ٹب اور شاور کی تنصیب بچوں کے باتھ روم کو روایتی طرز کی جگہ جدید انداز فراہم کرے گی۔ بچوں کے باتھ ٹب کا ڈیزائن اگر منفرد ہو تویہ باتھ روم کو مزید اسٹائلش بنادے گا۔ بلٹ اِن شیلف بچوںکے کپڑے اور دیگر ضرورت کا سامان رکھنے کے لیے بلٹ اِن شیلف بنوانا ایک اچھا آئیڈیا ہے۔ باتھ ٹب کی دیوار پر بلٹ اِن شیلف بنوائے جاتے ہیں۔ یہ شیلف کم ازکم تین اور زیادہ سے زیادہ چار ہونے چاہئیں، جہاں بچوں کے لیے تولیہ، صابن، شیمپو اور باتھ روم کی آرائشی اشیا رکھی جاسکتی ہیں۔

ڈبل وینیٹی سسٹم

عام طور سے صبح کے اوقات میںباتھ روم استعمال کرنے میں افراتفری دیکھی جاتی ہے۔ اگر گھر میں ایک سے زائد بچے ہیں اور ان کے لیے ایک ہی باتھ روم مختص کیا گیا ہو تو ایسے میں مشکل صورتحال پیدا ہوجاتی ہے۔ اس کے حل کے طور پر بچوں کے باتھ روم میں ڈبل وینیٹی سسٹم ترتیب دیا جاسکتا ہے۔ یعنی ایک کے بجائے ڈبل وینیٹی اسٹیشن، جس کی تعمیر کے لیے ڈبل واش بیسن اور ڈبل اسٹوریج سسٹم نصب کروایا جاتا ہے تاکہ دو بچے ایک ہی وقت میں تیار ہوسکیں۔

ڈبل نل

ڈبل وینیٹی سسٹم کے آئیڈیا پر اُس وقت عمل کیا جاسکتا ہے، جب بچوں کا باتھ روم کشادہ ہو۔ محدود جگہ میں ڈبل وینیٹی سسٹم کو عملی جامہ پہنانا کافی مشکل ہے۔ ایسے میںآپ بچوں کے باتھ روم کے واش بیسن میںدہرے نل کی تنصیب کرواسکتے ہیں۔ مثال کے طور پر بچوں کے باتھ روم میں چھوٹے واش بیسن کے بجا ئے بڑا واش بیسن لگواسکتے ہیں، جس میں دہرے نل کی تنصیب آرام سے ہوجائے گی اور بچوں کو ایک ساتھ واش بیسن استعمال کرنے میں کسی قسم کی مشکلات نہیںہوں گی۔ یہ دہرا سسٹم دو بچوں کے لیے انتہائی کار آمد ثابت ہوتا ہے۔