قربانی کے عیب دار جانور کا مسئلہ

July 09, 2021

تفہیم المسائل

سوال: قربانی کے جانور میں عیب پایا گیا ،قربانی کرنے والا دوسرا جانور خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتا، تو کیا وہی جانور ذبح کیاجاسکتا ہے ؟

جواب:قربانی کے جانور کو عیب سے خالی ہونا چاہیے ،معمولی عیب ہو تو کراہت کے ساتھ قربانی ہوجائے گی اور زیادہ عیب ہوتو نہیں ہوگی۔ تنویرالابصار مع الدرالمختار میں ہے :ترجمہ:’’ اگرکسی نے قربانی کا بے عیب جانور خریدا ، پھر اس میں ایسا عیب پیدا ہوگیا، جس کی بناپر قربانی صحیح نہیں ہو سکتی ،پس اگر وہ شخص مال دار ہے تو اس کی جگہ (قربانی کی شرائط کے مطابق ) دوسرے جانور کی قربانی کرے اور اگروہ شخص فقیر ہے ،تو اسی عیب دار جانورکی قربانی اس کے لئے کافی ہے۔ اسی طرح اگر فقیر نے قربانی کی نیت سے(ابتدا ہی میں) عیب دار جانور خریدا ،تووہ اس کی قربانی کرسکتاہے ،کیونکہ اس پر (عنداللہ) قربانی واجب نہیں ہے ۔

اس کے برعکس اگرمال دارشخص نے قربانی کی نیت سے عیب دار جانور خریدا ،تواُس کی قربانی اس کے لئے جائز نہیں ہے (یعنی وہ اس کی جگہ بے عیب جانور خرید کر قربانی کرے) ۔البتہ مال دار شخص نے قربانی کے لئے بے عیب جانور خریدا تھا اورذبح کے وقت اچھل کود کی وجہ سے اس جانور میں عیب پیدا ہوگیا،تو وہ اُسی جانور کو ذبح کرے (اس کی قربانی درست ہے)۔اسی طرح ایک شخص نے قربانی کی نیت سے جانو رخریدا اورقضائے الٰہی سے وہ جانور مر گیا ، تواگر وہ شخص فقیر ہے تو اس پر دوسرا جانور خرید کرقربانی دینا لازم نہیں ہے اوراگر وہ شخص مال دار ہے تو اس پرلازم ہے کہ دوسرا جانور خرید کر ذبح کرے، (ردالمحتار علیٰ الدرالمختار،جلد9،ص:394)‘‘۔

اپنے مالی وتجارتی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

tafheemjanggroup.com.pk