گھر کے صحن یا برآمدے کو استعمال میں لائیے

July 18, 2021

گھر کی تعمیرکے دوران ہم اگلے حصے کو خوبصورت بنانے کے لیے کافی جگہ چھوڑتےہیں تاکہ وہاںچھوٹا سا باغیچہ بناکر اسے منظم کیاجائے۔اس کے علاوہ بالکنی اور صحن کو پر کشش بنانے کے لیے بھی کافی جگہ رکھی جاتی ہے مگر ہم صحن یا برآمدے کو خوبصورت بنانے کے بارے میں نہیں سوچتے ، گھر کی تعمیر کے دوران اگر وہاںبھی تھوڑی جگہ چھوڑ دی جائے تو یہ حصہ آپ کے لیے کافی کارآمد ثابت ہوگا۔

اگر آپ کے گھر کے صحن یا برآمدے میںبھی کافی جگہ موجود ہے تو اس کو کارآمد بنانے کے بہت سے طریقے موجود ہیں۔ اس کے علاوہ پہلے زمانے میں مکان یا عمارت کے عقب میں بنے ہوئے باغیچہ (پائیں باغ) کی بڑی افادیت سمجھی جاتی تھی لیکن اب شاید پائیںباغ پر زیادہ دھیان نہیںدیا جاتا اور اکثر گھروں میں اسے کاٹھ کباڑ یا غیرضروری سامان رکھنے کے لیے استعمال کیاجانے لگا ہے۔ گھر کے عقبی حصے کو بھی کئی طرح سےکارآمد بنایا جاسکتا ہے، جیسا کہ بہت سے گھروں کے مکین اس حصے میںسبزیاں وغیرہ اُگاتے ہیں۔

اگر آپ صحن یا برآمدے کے لیےکچھ زیادہ نہیںکرسکتے تو کم از کم اس کی دیواروںپر منفرد پینٹ ہی کردیں، اس طرح یہ ایک لُک میں آجائیں گی اور پھر آپ اس کے ارد گردیا زمین کو غیر ارادی طور پر ہموار یا بہتر بنانے کی کوشش کریں۔ صحن یا برآمدے میں مختلف رنگوں کا امتزاج یا تضاد دلچسپ ہوسکتا ہے مثلاً بڑی دیوار پر سبزاو راس کے درمیان والی پر اورنج رنگ کرنے سے یہ نمایاںہوجائے گا اور اگر آپ اسی صحن یا برآمدے میں سرخ اینٹوں سےباربی کیو کائونٹر یا باربی کیو آئی لینڈ بنادیں تو دونوںایک دوسرے کو کمپلیمنٹ کریںگے۔ ساتھ ہی وہاں گھاس اگائیں اور کیاریاں بنا کر اس میں رنگ برنگے پھولوں والے پودے لگائیں، وہ اس کی دلکشی میںاضافہ کریں گے۔ فلور لیمپ بھی عمدہ اضافہ ہو سکتا ہے، اس کے ساتھ پتھر کے فرش پر اینگل والی دیوار بنائی جاسکتی ہے، جس سے روشنی ٹکرا کر دلآویز ماحول فراہم کرسکتی ہے۔

اگر جگہ اجازت دے تو صحن یا عقبی حصے میں تالاب ، چشموں یا فواروں کا انتظام بھی کیا جاسکتاہے۔ ان کے ارد گردبینچ لگائی جاسکتی ہےیا پھر کائو چ بھی بچھایاجاسکتا ہے۔ بہتے جھرنے کی خوش کن آواز اور نیلے رنگ کی دیواروں پر پانی کا گرنا نہایت سکون کا باعث بنتا ہے۔ اگر دیوار بالکل سیدھی ہے تو اس کے ساتھ چھوٹے چھوٹے درخت لگائے جاسکتے ہیں، ایک چھوٹا لیکن منظم باغ بنایا جاسکتا ہے۔

اس طرح یہ حصہ خوبصورت بھی نظر آئے گا اور ان درختوںسے آپ کو پھل اور سبزیاں بھی حاصل ہوسکیں گی۔ صحن یا برآمدے میںاگر اتنی جگہ نہیںہے کہ اس میںباقاعدہ باغیچہ بنایا جاسکے تو اس کے لیے عمودی باغ لگانے کا آپشن بھی موجود ہے۔ اس عمودی باغ یعنی ورٹیکل گارڈن میںرنگ برنگے پھول اس صحن یا برآمدے کو اور بھی خوبصورت بنادیں گے، آپ کو یہاںوقت گزارنا اور بھی خوشگوار محسوس ہوگا۔

عمودی باغ کے استعمال کے ساتھ دیواروں کی تشکیل کے لیےلکڑی کا استعمال بھی ایک بہتر آپشن ہو سکتا ہے۔ لیکن لکڑی ایسی منتخب کریںجو نمی سے متاثر نہ ہو اور اس کا دیمک سے بچائو کے لیے بھی عمدہ انتظام کیا گیا ہو۔ پتھر وں کا بھی بہترین استعمال کیا جاسکتا ہے، مختلف رنگوںکے پتھر باہم مل کر حسین امتزاج پیش کرسکتے ہیں اور ان پتھروںکے درمیان پھول پودے لگا کر قدرتی خوبصورتی سے لطف اندوز ہوا جاسکتا ہے۔

بچے چونکہ کھیل کود میںمگن رہتے ہیںاور بھاگ دوڑ میں کچھ پتہ نہیںہوتا کہ یہ کہیںبھی چلے جائیں۔ ایسے میںاگر صحن یا برآمدے کیصفائی ستھرائی کا انتظام کیا جائے تو بچے یہاںاپنے کھیل کھیل سکتے ہیں، جن میں کرکٹ، ہاکی، آنکھ مچولی وغیرہ۔ اگر آپ کے صحن یا برآمدے میں بڑے درخت موجود ہیںتو ان پر ٹری ہائوس بنا کر بچوں کو دیا جاسکتا ہے جو ان کے لیے دلچسپ سرگرمی کا باعث بن سکتاہے۔ یہاںبچے کتابیںپڑھ سکتے ہیں یا معیاری وقت گزار سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان درخت کی ٹہنیوں پر بینت کی بنے جھولے بھی ڈالے جاسکتے ہیں، جس پر ضروری نہیں کہ صرف بچے ہی جھولیںبلکہ بڑےبھی ان جھولوں کامزہ لے سکتے ہیں۔

اگر آپ تخلیقی ذہن کے مالک ہیں اور مصوری آپ کا جنون ہے تو صحن یا برآمدے میں آپ اپنا اسٹوڈیو بناسکتے ہیں،جو درختوںاور پرندوں کی چہچہاہٹ سے گھرا ہوگا اور آپ یہاں قدرتی نظاروںسمیت اپنے تخیل میںبسنے والے خیالات کو تصویروں میں ڈھال سکتے ہیں۔ صحن یا برآمدے میںاگر کافی جگہ ہے تو یہاںکیمپنگ کی سرگرمی بھی انجام دی جاسکتی ہے۔ بچوں کو کیمپ لگانا سکھایا جاسکتاہے اور ان کے ساتھ ان کیمپوںمیں رات گزاری جاسکتی ہے۔

اگر کچھ نہ کریںتو صحن یا برآمدے میںگھاس اگا لیں اور پھر اس کی اچھی طرح دیکھ بھال کرکے زمینکو سر سبز رکھیںاوراگر اس میں احتیاط اور حکمت عملی کے ساتھ چند پودے، پھول اور بیلیںلگالیںتو آپ کو یہاں وقت گزارنا اچھا محسوس ہوگا۔ آپ خود کو جتنا زیادہ فطرت سے قریب رکھیں گے اتنا ہی آپ کی طبیعت پر اچھا اثر پڑے گا اور آپ خود کو تازہ دم محسوس کریں گے۔