میں نے اپنے جیسی دیگر ماڈلز کیلئے کیریئر کی قربانی دی، حلیمہ عدن

July 28, 2021

لاس اینجلس (مانیٹرنگ ڈیسک) پہلی با حجاب ماڈل حلیمہ عدن نے بڑے سچ سے پردہ اٹھا دیا۔انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق حلیمہ کہتی ہیں کہ میں ایک ایسی جگہ پہنچی جہاں میں اپنی اصلی شبیہ سے بہت دور ہو گئی اور میرا حجاب سکڑنے لگا۔ میں ایک بار فوٹو سیشن میں تھی اور میرے قریب ایک مسلمان ماڈل بیٹھی تھی جس نے میری طرح حجاب پہن رکھا تھا۔ انھوں نے مجھے اپنا باکس دیا (ایک تاریک کمرہ جہاں حلیمہ نے اپنے کپڑے تبدیل کیے)جبکہ انھوں نے اسے کوئی تاریک جگہ تلاش کرنے کو کہا، کپڑے بدلنے کے لیے اسے باتھ روم جانا پڑا۔ مجھے یہ دیکھ کر اچھا نہیں لگا کہ ہمارے ساتھ یکساں سلوک نہیں کیا گیا۔ ایک اور موقع پر ان کے لیے کپڑے تبدیل کرنے کی ایک جگہ مختص کی گئی تھی لیکن وہاں تک پہنچنے کے لیے مردوں کے کپڑے تبدیل کرنے کی مختص جگہ سے گزر کر جانا پڑتا تھا۔ فیشن کی کچھ بڑی کمپنیاں اب اس بات کو یقینی بنانے کے طریقوں پر غور کر رہی ہیں کہ مسلمان ماڈلز کو حلیمہ جیسے دبا ؤکا سامنا نہ کرنا پڑے حلیمہ کہتی ہیں میں نے خود کو بہت ہی پریشان کن صورتحال میں پایا۔ حجاب پہننے والی پہلی ماڈل حلیمہ عدن جب ریٹائر ہوئیں تو انھیں امید تھی کہ دوسری مسلمان خواتین کو ان جیسا مشکل فیصلہ نہیں کرنا پڑے گا اور وہ عدن کی طرح اپنے مذہبی عقائد اور کام کے بیچ کسی ایک چیز کا انتخاب کرنے پر مجبور نہیں کی جائیں گی۔ 23 سال کی صومالی نژاد امریکی ماڈل کا کہنا ہے کہ میں چاہتی ہوں کہ باقی لڑکیوں کو معلوم ہو کہ حلیمہ نے ان سب کے لیے یہ مشکل فیصلہ لیا ہے۔ میں نے اپنے کیریئر کی قربانی دی تاکہ وہ کسی بھی طرح کے حالات میں کھل کر اپنے جذبات کا اظہار کر سکیں۔ فیشن ڈیزائنر ٹومی ہلفیگر کہتے ہیں میرے خیال میں حلیمہ نے جو کچھ کیا وہ فیشن انڈسٹری کے لیے لمحہ فکریہ تھا۔ دوسرے برانڈز اور ڈیزائنرز یہ پوچھنے پر مجبور ہو گئے تھے کہ ہم نے کیا غلط کیا؟ امریکی فیشن ڈیزائنر ٹومی ہلفیگر نے حلیمہ کے ساتھ متعدد فیشن شوز میں کام کیا ہے۔