خدیجہ صدیقی پر چھریوں سے حملے کے مجرم شاہ حسین کو غیر معمولی رعایتوں اور رہائی نے کئی سوال اٹھا دیئے

July 28, 2021

لاہور (آصف محمود ) خاتون وکیل خدیجہ صدیقی پر چھریوں سے حملہ کرکے زخمی کرنے والے مجرم شاہ حسین کو سزا میں غیر معمولی رعائتیں دے کر رہا کئے جا نے نے کئی سوال اٹھا دیئے ہیں۔مجرم شاہ حسین کو کوٹ لکھپت جیل کی نرسری بیرک میں رکھا گیا تھا۔ نرسری بیرک میں زیادہ تر سفارشی لوگوں کو پروٹوکول سے رکھا جاتاہے۔یہاں دیگر بیرکوں کی نسبت بہت کم قیدی ہوتے ہیں۔شاہ حسین کو سزا میں کل 17ماہ 23دن رعایت دی گئی۔ پاکستان پرزنز رولز197 کے رول 204 کے تحت 8مہینے 8 دن معافی دی گئی، دوسری معافی جیل میں اچھے رویے پر رول 211 کے تحت ایک ماہ، تیسری معافی جیل میں خون دینے پر رول212کے تحت ایک ماہ اور دوران قید بی اے پاس کرنے پررول215کے تحت 7ماہ15دن معافی دی گئی۔ ریکارڈ کے مطابق شاہ حسین کی مشقت میں جیل حکام نے 8مرتبہ تبدیلی کی حالانکہ عام طور پر ایسا نہیں ہوتا۔ شاہ حسین کی پہلی مشقت کچن، دوسری فیکٹری لیبر، تیسری سنٹرل ٹاور ، چوتھی دوبارہ کچن ، پانچویں سنٹرل ٹاور، چھٹی بطور ٹیچر، ساتویں دوبارہ سنٹرل ٹاور اور 8ویں پھر بطور ٹیچر تھی۔ سوال اٹھتا ہے کہ شاہ حسین کی مشقت بار بار کیوں تبدیل کی گئی کیونکہ عمر قید پانے والے قیدیوں کی 25سال قیدمیں بھی زیادہ سے زیادہ دویا تین دفعہ مشقت تبدیل کی جاتی ہے جس کی وجہ ان کا رویہ ہوتا ہے۔ شاہ حسین کو اچھے رویئے کی وجہ سے رول 211کے تحت 1ماہ کی رعایت دی گئی ۔ اگر شاہ حسین کا رویہ اچھا تھا تو پھر اس کی مشقت 8مرتبہ کیوں تبدیل کی گئی؟ سنٹرل ٹاور کی مشقت میں قیدیوں کا گروپ جیل ملازمین کی مدد کیلئے مختلف قسم کی ڈیوٹیاں جن میں قیدیوں کی تلاشیاں بھی شامل ہیں سر انجام دیتا ہے۔ یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ سفارشی لوگوں کی نرسری بیرک میں سزا کاٹنے والے قیدی کا لیبر تک میں ریکارڈ تھا یا نہیں؟ کیا اس کی بطور مشقتی صرف حاضری لگتی رہی یا وہ واقعی مشقت کرتا بھی تھا یا نہیں؟ ملزم شاہ حسین کی پیرول پر رہائی کیلئے محکمہ داخلہ پر بھی دبائو ڈالا گیا۔ ’’جنگ‘‘ کے رابطہ کرنے پر ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے تصدیق کی کہ شاہ حسین کو پیرول پر رہا کرنے کیلئے درخواست کی گئی تھی لیکن اس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ محکمہ داخلہ کے افسر نے کہا مشقتوں کے حوالے سے کئی قیدی غیر قانونی طور پر رعایتیں لینے میں کامیاب ہو بھی جاتے ہیں۔ ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ بظاہر شاہ حسین کو سزا میں دی جانے والی رعایتیں قانون کے مطابق ہی دی گئی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں کہ 2سال میں 8مرتبہ مشقت تبدیل کرنے کی کیا وجہ ہو سکتی ہے۔ محکمہ داخلہ کے افسر نے کہا کہ عام طور پر ایسا نہیں ہوتا ، اس بارے میں سپرنٹنڈنٹ جیل بہتر بتا سکتا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی ملیکہ بخاری نے شاہ حسین کو سزا میں دی گئی رعائتوں پر سخت تنقیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رعایتیں خدیجہ صدیقی کی زندگی کے حوالے سے بنیادی حقوق کو مدنظر رکھ کر نہیں دی گئیں۔ ملیکہ بخاری نے پنجاب حکومت کو بطور پارلیمنٹرین اور وکیل تجویز دی ہےکہ وہ خواتین کے خلاف ہونے والے سنگین جرائم کو مدنظر رکھتے ہوئے پرزنز رولز میں مناسب ترامیم کرے۔