سعودی وزیر خارجہ کا دورۂ پاکستان

July 29, 2021

افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد خطے میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں اور افغان سرزمین میں داخلی عدم استحکام کے بڑھتے خدشات اور اس کے پڑوسی ممالک سمیت پورے خطے پر پڑنے والے اثرات کے تناظر میں سعودی وزیر خارجہ کا حالیہ دورۂ پاکستان خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود نے ایک روزہ دورے میں وزیراعظم عمران خان، صدر عارف علوی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے الگ الگ ملاقات کی جس میں افغان صورتحال سمیت دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوئوں پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ اِن ملاقاتوں میں افغان قضیے کے سیاسی حل کیلئے فریقین میں تعمیری اور بامقصد مذاکرات کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے تعلقات کے معاشی پہلو کو مضبوط بنانے اور تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں پائے جانے والے وسیع مواقع کے لئے اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے سعودی پاکستان سپریم کوآرڈی نیشن کونسل کی فعالیت سے متعلق کام کو سراہا۔ سعودی وزیر خارجہ نے اپنے ہم منصب شاہ محمود قریشی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں اُمید ظاہر کی کہ یہ کونسل باہمی تعلقات کو نئی سطح پر لے جانے، انہیں ادارہ جاتی بنانے اور تمام مواقع کی تلاش میں سنگِ میل ثابت ہوگی۔ اچھی بات یہ ہے کہ کورونا کے باعث سفری پابندیوں اور پاکستانی برادری کو درپیش مسائل سے متعلق امور پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی اور پابندیوں میں نرمی پر غور ہوا۔ پاکستان کے برادر ملک سے تعلقات چند برسوں نہیں بلکہ دہائیوں پر محیط ہونے کے ساتھ تاریخی و مذہبی نوعیت رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک نے ہر موقع پر باہمی مدد و تعاون کو فروغ دے کر ان تعلقات کی وسعت میں مل کر اضافہ کیا ہے اور امید ہے کہ سعودی وزیر خارجہ کے حالیہ دورے سے تعلقات کی یہ ڈور مزید مضبوط ہوگی۔