ہیپاٹائٹس روکیں!

July 29, 2021

دنیا بھر کی طرح کل پاکستان میں بھی ہیپاٹائٹس بی اور سی سے بچائو کا عالمی دن منایا گیا جس کا مقصد لوگوں کو جگر کے مرض سے ہونے والے نقصانات اور ان سے بچنے کے طریقوں سے آگاہ کرنا ہے۔ اس موقع پر محکمہ صحت اور سماجی تنظیموں کے زیر اہتمام مختلف مقامات پر سیمینار منعقد کئے گئے جن میں مقررین نے بتایا کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس سے روزانہ ہلاکتیں کورونا وائرس سے چار گناہ زیادہ ہیں۔ دنیا میں اس مرض سے ہر تیس سیکنڈ بعد ایک شخص مر جاتا ہے جبکہ پاکستان میں ہر 15سیکنڈ بعد ایک شخص مر رہا ہے۔ یہ مرض پولیو اور کئی دوسرے مہلک امراض سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ لاہور میں میر خلیل الرحمن میموریل سوسائٹی (جنگ گروپ آف نیوزپیپرز)کے زیر اہتمام سیمینارمیں بتایا گیا کہ یہ جان لیوا مرض پھیلنے کی بڑی وجہ غیر معیاری انتقال خون ، آلودہ سرنجز اور دوسرے آلات جراحی کے علاوہ آلودہ پانی پینا اور گندے ہاتھوں سے کھانا کھانا بھی ہے۔اس کی علامات میں بھوک نہ لگنا، متلی، الٹی، پیٹ کے اوپر کے حصے میں درد کی شکایت اور آنکھوں کا پیلا پڑنا بھی شامل ہیں۔ پاکستان میں یہ مرض بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس معاملے میں پاکستان بدقسمتی سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے اس وقت ملک میں 72لاکھ افراد اس مرض میں مبتلا ہیں جبکہ دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد 33کروڑ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بر وقت تشخیص اور علاج سے ہی اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے، اس صورتحال میں ضروری ہے کہ لوگ ابتدائی علامات ظاہر ہوتے ہی اس مرض کے متعلق زیادہ سے زیادہ جاننے کی کوشش کریں اور اپنے بچائو کی تدابیر اختیار کریں اور حفاظتی ٹیکے لگوائیں۔ حکومت نے اس حوالے سے اقدامات کئے ہیں جو ناکافی ہیں۔ انہیں چاہئے کہ پولیو کی طرح ہیپاٹائٹس کے متعلق بھی لوگوں کو آگاہی فراہم کرے اور اس کے خاتمے کیلئے مہم چلائے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998