بھارت کے ساتھ کیوں رکھا جاتا ہے، پاکستان نے آئی سی سی سے وضاحت طلب کرلی

August 01, 2021

کراچی(عبدالماجدبھٹی/اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھیلوں کی عالمی تنظیم انٹر نیشنل کرکٹ کونسل سے وضاحت طلب کی ہے کہ کس فارمولے کے تحت ہر آئی سی سی ٹورنامنٹ میں پاکستان اور بھارت کو ایک گروپ میں رکھا جاتا ہے۔ٹورنامنٹ کی گروپنگ اگر اس بنیاد پر ہے کہ آئی سی سی پیسے کمائےتوپاک بھارت میچ سے ہونے والی اضافی آمدنی کا شیئر پاکستان کو کیوں نہیں دیا جاتا۔پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین احسان مانی نے آئی سی سی کو لکھے گئے خط میں کئی سوالات اٹھائے ہیں اور اپنا اضافی حصہ مانگا ہے۔واضح رہے کہ آئی سی سی کے ہر ٹورنامنٹ ، جس میں ورلڈ کپ،ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ،چیمپنز ٹرافی،انڈر19ورلڈ کپ ،خواتین ورلڈ کپ شامل ہیں، پاکستان اور بھارت کو ایک گروپ میں رکھاجاتا ہے۔اکتوبر میں امارات میں ہونے والے ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ میں بھی دونوں ٹیمیں افغانستان ،نیوزی لینڈ اور دو کوالی فائر ٹیموں کے ساتھ ایک ہی گروپ ٹومیں ہیں۔روایتی حریفوںکاگروپ میچ رکھنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ دونوں ٹیمیں فائنل میں بھی ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں ،جس سے یہ آمدنی ڈبل ہوجائے۔پاک بھارت میچ کےنشریاتی حقوق سے آئی سی سی کو ریکارڈ آمدنی ہوتی ہے جو کسی اورکھیل میں ،دو ٹیموں کے درمیان ہونے والی ایک میچ کی آمدنی میں سب سے زیادہ ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی اپنی آمدنی سے بھارت کو آٹھ سال کا شیئر تقریبا495ملین ڈالرز دیتا ہے اس کے مقابلے میں پاکستان کو اسی عرصے کا حصہ145ملین ڈالرز ملتا ہے۔بھارت کو زیادہ شیئر اس لئے دیا جاتا ہے کہ زیادہ تر اسپانسرز بھارت کی کمپنیاں ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ احسان مانی آئی سی سی کس بیناد پر دنیا کے ہر ٹورنامنٹ میں روایتی حریفوں کو ایک گروپ میں رکھتے ہیں۔اگر پیسے کمانے کے لئے اس فارمولے کو اپنایا جاتا ہے تو پاکستان کو بھی اس آمدنی کا اضافی شیئر دیا جائے کیوں کہ اگر بھارت کی دو ٹیمیں آپس میں کھیلیں گی تو اتنی آمدنی نہیں ہوسکتی۔