افغانستان کے معاملے پر پاکستان لاتعلق رہے، علی احمد کرد

August 01, 2021

کوئٹہ (آن لائن) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر علی حمد کرد ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ چین کی حکومت نے پاکستان کو مجبور کیا کہ وہ ناراض بلوچوں سے مذاکرات کریں لیکن ناراض بلوچوں نے مذاکرات سے صاف طور پر انکار کر دیا ۔افغانستان میں مداخلت بند کی جائے یہ پاکستان کے بہترمفاد میں ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علی حمد کرد نے کہا کہ بلوچستان میں نوجوانوں کی ایک مضبوط تحریک موجود ہے جس پر حکومت چین نے پاکستان کو مجبور کیا کہ وہ ناراض بلوچوں سے مذاکرات کرےمگرناراض بلوچوں نے حکومت سے مذاکرات سے صاف انکار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نیب کی نو ماہ کی حکومت نکال کر کوئی بھی غیر جانبدار اور حقیقی حکومت نہیں بنی ۔ جب بھی حکومت بنی تو مقتدرہ قوتوں کی ایما پر بنی ۔اس لئے بلوچستان کے عوام کے مسائل حل ہونے کی بجائے دن بدن گمبھیر ہو رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں علی حمد کرد نے کہا کہ افغانستان میں چالیس برس سے زائد عرصے سے خونریزی جاری ہے۔ میرا مشورہ ہے کہ پاکستان افغانستان کے معاملے میں لاتعلق رہے کیونکہ افغانستان میں خونریزی کا اثر پاکستان بالخصوص بلوچستان پر پڑے گا۔