اگلے چند برسوں میں یونیورسٹی داخلوں کیلئے ڈیمانڈ بڑھ جائے گی، یوکاس

August 04, 2021

لندن (پی اے) یوکاس چیف ایگزیکٹیو نے متنبہ کیا ہے اگلے چند برسوں میں یونیورسٹیز کیلئے نشستوں کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوگا، جس سے مسابقت بڑھ جائے گی۔ کلیری مرچنٹ کا کہنا ہے کہ 2025 تک ایک اندازے کے مطابق ایک ملین طلبہ یونیورسٹیز میں داخلوں کیلئے اپلائی کریں گے، یہ تعداد فی الوقت 700000 ہے، اس طرح تقریباً 40 فیصد کا اضافہ ہوگا۔ ان کا یہ انتباہ 10 اگست کو اے لیول کے نتائج سے قبل سامنے آیا ہے۔ مس مرچنٹ کے مطابق اس وقت بہت سے سٹوڈنٹس میں اپنی جیبوں کے حوالے سے مایوسی کا احساس موجود ہوگا۔ انہوں نے سنڈے ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب میرا 13 سالہ بیٹا 18 سال کی عمر کو پہنچےگا تو اس وقت مسابقت بہت بڑھ جائے گی۔ میرے خیال میں 2025 میں اپلائی کرنے والوں کی تعداد ایک ملین ہوگی جو اب 700000 ہے۔ گزشتہ ماہ یوکاس نے کہا کہ اس موسم خزاں میں ریکارڈ تعداد میں طلبہ یونیورسٹی اور کالج میں تعلیم شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جب داخلوں کیلئے درخواستیں اور آفرز زیادہ ہو ں گی۔ 30 جون کی ڈیڈ لائن ایک ہی وقت میں پانچ کورسز کیلئے مقرر کی گئی تھی اور اس کیلئے یوکاس کے ذریعے مجموعی طور پر 2955990 درخواستیں جمع کرائی گئی ہیں جو 2020 کے مقابلے میں 6 فیصد زیادہ ہیں جب 2789160 درخواستیں جمع کرائی گئی تھیں۔ یوکاس کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ زیادہ ٹیرف والی یونیورسٹیز میں بھی درخواستیں دینے والوں کی تعداد میں 11 فیصد اضافہ ہوا ہے جو 540510 سے بڑھ کر 602440 ہو گئی ہے۔ مس مرچنٹ نے کہا کہ کچھ سٹوڈنٹس کو دیگر آپشنز پر غور کرنا چاہئے، کیونکہ یونیورسٹی میں داخلے کے حصول میں خاصی مشکل ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈگری اپرنٹس شپ اور سولز سے سیدھے جابس پر جانے کی تعداد میں بڑی تبدیلی دیکھی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں نے ڈگری کیلئے تیزی سے انتخاب کیا تھا کیونکہ وہ پوسٹ کوویڈ کیریئرپر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ سال رواں کے آغاز میں یوکاس کے جاری کردہ ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ تقریباً ایک دہائی میں ماڈرن لینگویج کورسز قبول کرنے والے طلبہ کی تعداد میں ایک تہائی سے زائد کمی ہوئی ہےجبکہ کمیپوٹر سائنس کورسز کی قبول کرنے والوں کی تعداد میں نو برسوں میں 47 فیصد اضافہ ہوا ہےاور ان کی تعداد 2011 میں 20420 سے بڑھ کر 2020 میں 30090 ہو گئی تھیجبکہ اس دورانیے میں انجینئرنگ کورسز قبول کرنے والے طلبہ کی تعداد میں بھی 21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تاہم ہیومنٹیز مضامین بشمول انگلش سٹڈیز اور تاریخ اور فلسفیانہ سٹڈیز کی مقبولیت ایک دہائی میں کم ہو ئی ہے۔ مس مرچنٹ نے کہا کہ کورونا وائرس کوویڈ 19 پینڈامک کے اثرات سے اس صورت حال میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ طلبہ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ ڈگری ان کو کتنی قدر دے گی۔