بجلی ٹیرف ہمارے کنٹرول میں نہیں، تعین وفاق کرتا ہے، کے الیکٹرک

August 05, 2021

کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیف ایگزیکٹو آفیسر کے الیکٹرک سید مونس عبداللہ علوی نے کہا ہے کہ بجلی کا ٹیرف ہمارے کنٹرول میں نہیں ہوتا نیشنل سبجیکٹ ہونے کے باعث بجلی کی قیمت کا تعین وفاقی حکومت کرتی ہے، کے الیکٹرک نے کراچی شہر میں بجلی کی فراہمی میں مزید بہتری کے لئے 400؍ ارب روپے کی سرمایہ کاری کا نظر ثانی شدہ منصوبہ پیش کر دیا ہے 9؍ سو میگا واٹ کے نئے پاور پلانٹ سے پیداوار میں کورونا کے باعث تاخیر ہوئی اب یہ ستمبر کے آخر تک شروع کر دے گااس وقت شہر کے 400 فیڈر پر لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے مجموعی طور پر 78؍ فیصد علاقے مستثنیٰ ہیں 2023ء جون تک93؍ فیصد کراچی لوشیڈنگ فری ہو گا ۔

ان خیا لات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کے الیکٹرک کے زیراہتمام ایک ویبنار میں پینل ڈسکشن کے دوران کیا اس موقع پر چیف مارکیٹنگ اینڈ کمیونی کیشنز آفیسر سعدیہ دادا، چیف فنانشل آفیسر عامر غازیانی اور کمیونی کیشن ڈائریکٹر عمران رانا نے بھی خطاب کیا۔

مونس عبداللہ علوی نے مزید کہا کہ نیپرانے کے الیکٹرک کو سال 2017ء سے 2023ء کے دورانئے کیلئے ملٹی ایئر ٹیرف دیا تھا جس کا نوٹیفکیشن مئی 2019ء میں جاری ہوا تھا اس ملٹی ایئر ٹیرف کے مطابق یوٹیلیٹی کو 299؍ ارب روپے کی سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

نیپرا کی جانب سے جو ٹیرف دیا جاتا ہے وہ کاسٹ پلس ٹیرف ہے اس ٹیرف کے تحت کے الیکٹرک صرف اتنی ہی سرمایہ کاری کرسکتی ہے جس کے لئے ٹیرف میں گنجائش دی گئی ہو ٹیرف میں ہونے والی کوئی بھی تبدیلی سے کے الیکٹرک کے صارفین براہ راست متاثر نہیں ہونگے۔

اگر چہ یہ سرمایہ کاری نہیں ہوتی ہے تو کے الیکٹرک ان سرمایہ کاری منصوبوں کی فنڈنگ کرنے سے قاصر رہے گی جس سے آخر میں کراچی کا بجلی صارف ہی متاثر ہوگا۔ کے الیکٹرک نہ صرف نئے کنکشن دینے سے قاصر رہے گی بلکہ بجلی کی فراہمی میں حفاظت اور قابل بھروسہ فراہمی کے منصوبے بھی متاثر ہونگے۔