محبت اور احترام

August 28, 2021

ایک شخص اکثر ایک بوڑھی عورت سے سنگترے خریدا کرتا تھا ،وزن و پیمائش اور قیمت کی ادا ئیگی سے فارغ ہوکر وہ سنگترے کو چاک کرتا اور ایک دانہ اپنے منہ میں ڈال کے شکایت کرتا کہ یہ تو کھٹے ہیں ، یہ کہہ کروہ سنگترہ اس بوڑھی عورت کے حوالے کر دیتا..... بزرگ عورت ایک دانہ چکھ کے کہتی ’’ یہ تو با لکل میٹھا ہے‘‘، مگر تب تک وہ خریدار اپنا تھیلہ لے کے وہا ں سے جا چکا ہوتا....اس شخص کی زوجہ بھی اس کے ساتھ ہی ہوتی تھی ....ایک دن اس کی بیوی نے پوچھا: ’’جب اس کے سنگترے ہمیشہ میٹھے ہی نکلتے ہیں تو یہ روز کا ڈرامہ کیسا‘‘ شوہرنے مسکرا کے جواب دیا ’’ وہ بوڑھی ماں میٹھے سنگترے بیچتی ہیں، مگر غربت کی وجہ سے وہ خود اس کو کھانے سے محروم ہیں ...

اس طرح سے میں اس کو ایک سنگترہ بلا کسی قیمت کے کھلانے میں کامیاب ہو جا تا ہوں ...بس اتنی سی بات ہے‘‘۔ اس بوڑھی عورت کے سامنے ایک سبزی فروش عورت روزانہ یہ تماشہ دیکھتی تھی ،سو ایک دن وہ بھی اُس سے پوچھ بیٹھی ’’ یہ آدمی روزانہ تمہارے سنگترے میں نقص نکال دیتا ہے اور تم ہو کہ ہمیشہ ایک زائد سنگترہ وزن کرتی ہو،کیا وجہ ہے ‘‘۔

یہ سن کے بوڑھی عورت کے لبوں پر مسکراہٹ آ گئی اور وہ گویا ہوئی۔ ’’ میں جانتی ہو ں کہ وہ ایسا مجھے ایک سنگترہ کھلانے کے لیے کرتا ہے اور وہ یہ سوچ بیٹھا ہے کہ میں اس سے بیگانہ ہوں۔ میں کبھی زیادہ وزن نہیں کرتی .....یہ تو اس کی محبت ہے جو ترازو کے پلے کو بوجھل کر دیتی ہے۔ محبت اور احترام کی مسرتیں ان چھوٹے چھوٹے میٹھے دانو ں میں پنہاں ہیں۔ سچ ہے کہ محبت کا صلہ بھی محبت ہے۔