بچوں کی نیند بہتر بنانے کے طریقے

September 01, 2021

چھوٹے بچوں کی نیند کو معمول پر لانا والدین کے لیے ایک مشکل کام ہوتا ہے اور اکثر والدین اس حوالے سے پریشان رہتے ہیں۔ بچے کو پوری احتیاط سے نیند سے بیدار کرنے سے لے کر وقت پر بستر پر لٹانے تک کا عمل کوئی آسان کام نہیں۔ بطورِ والدین آپ کو اس بات کا اندازہ تو ہوگا ہی کہ جب تک آپ کا بچہ سو نہیں جاتا، آپ خود بھی سو نہیں پاتے۔ اس صورتِحال میں والدین کو کیا لائحہ عمل اختیار کرنا چاہیے؟ یہ ایک اہم سوال ہے۔

بچوں کو جلدی کیسے سلایا جائے؟

اچھی نیند کی اہمیت مسلمہ ہے۔ نیند پوری ہونا نہ صرف آپ کے نومولود بچے کے لیے اہم ہے بلکہ پورا دن بچے کا خیال رکھنے والے والد یا والدہ کے لیے بھی بہت ضروری ہے۔ لہٰذا، آپ کے بچے کی نیند پوری ہورہی ہے یا نہیں یہ یقینی بنانے کے لیے چند باتوں کا خاص خیال رکھیں، جو ذیل میں پیشِخدمت ہیں۔

معمول کی اہمیت

معمول بناکر ہم زندگی میں کئی چیزوں کو آسان بنا سکتے ہیں۔ اسی طرح، رات کے وقت ایک سکون بخش معمول یا روٹین بنا لینے سے آپ کا بچہ وقت پر سونے کا عادی بن سکتا ہے۔ اس معمول میں لوری سنانا بھی ہوسکتا ہے یا پھر گرم پانی میں بھیگے کپڑے سے بچے کو صاف کرنا بھی۔ اگر آپ اس طرح کا کوئی عمل اپنے بچوں کو بستر پر لے جانے سے پہلے ایک خاص وقت پر ہر رات دہرائیں گے تو آپ کے ننھے منے بچوں کو خوبخود یہ سمجھ آنے لگ جائے گا کہ اب بستر میں جانے کا وقت ہوگیا ہے۔

دن اور رات کا فرق

یہ بہت ضروری ہے کہ بچوں میں کمرے اور گھر کی روشنی کے ذریعے دن اور رات کے فرق کا احساس پیدا کیا جائے، اس کی وجہ یہ ہے کہ بچوں کو دن اور رات کے اوقات میں فرق کرنے میں بہت مشکل پیش آتی ہے۔ لہٰذا بچوں کے جسم کو رات اور دن سے ہم آہنگ بنانے کے لیے دن کے وقت اپنے گھر میں سورج کی مناسب روشنی آنے دیجیے۔ آپ بچوں کو دن کے وقت گھر سے باہر سیر کے لیے بھی لے جاسکتے ہیں تاکہ وہ دھوپ سے واقف ہوسکیں۔

خوشبو کا استعمال

خوشبو کے حوالے سے بہتر یہی ہوگا کہ آپ بچوں کے ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ تاہم عمومی بات یہ ہے کہ کئی نباتی تیل اپنی سکون بخش اور آرام پہچانے والی خوشبوؤں کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، لہٰذا آپ لیونڈر کے عطر کی ایک یا دو بوندیں ایسی جگہ پر گرادیں جو آپ کے بچے کے بستر سے قریب ہو تاکہ آپ کے بچے کو اس کی وجہ سے جلد سونے میں مدد ملے۔ مزید برآں، اس بات کا بھی معمول بنالیں کہ سونے سے قبل بچے کی کسی خوشبودار قدرتی تیل سے مالش کریں، اس سے بھی سونے میں بچے کی مدد کی جاسکتی ہے۔

سونے کا ماحول

بچے کے سونے کے لیے کمرے میں ایک مخصوص ماحول ہونا بہت ضروری ہے۔ اگر آپ کا بچہ رات کے وقت نیند سے جاگ جاتا ہے تو اسے لے کر روشن کمرے میں مت جائیں اور نہ ہی کمرے کی لائٹ آن کریں بلکہ اس کے بجائے بچے کو اس وقت تک ہلکے ہلکے سے ہلاتے رہیں جب تک کہ وہ سو نہ جائے۔

ان چیزوں کے علاوہ، بچوں کی غذا بھی ان کے سونے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس لیے بچوں کی غذا میں ایسی چیزیں شامل کریں جو پُرسکون نیند میں ان کی معاون ثابت ہوسکیں۔ میلاٹونن ایک ایسا ہی ہارمون ہے، جو بچوں کا جسمانی نظام صحیح طرح سے چلانے کے لئے نہایت ضروری ہے ۔ دن کے وقت خون میں میلاٹونن نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے لیکن سورج کے غروب ہوتے ہی جب آنکھیں اندھیرے کو محسوس کرنے لگتی ہیں تو ہپوکیمپس کا حصہ دماغ کے درمیان میں موجود مٹر کے دانے کے برابر پائنیئل گلینڈ کو نیند کے ہارمون کی پیداوار بڑھانے کا اشارہ دیتا ہے۔

میلاٹونن کا لیول رات کے نو بجتے ہی بڑھنا شروع ہوتا ہے اور انسان کو نیند کی طرف راغب کرتا ہے۔ یہ لیول صبح ہونے کے بعد تک بڑھتا رہتا ہے۔ ہرچندکہ میلاٹونن کی مقدار کا زیادہ تر دارومدار آپ کے طرزِ زندگی اور وقت کے صحیح استعمال پر ہوتاہے، تاہم کچھ غذائیں بھی میلاٹونن کی پیداوار بڑھا کرآرام دہ اور پُرسکون نیند لانے میں مدد گار ثابت ہوتی ہیں۔ غذائوں میں موجودمیلاٹونن کی پیداوار کو بڑھانے والے ان اہم وٹامنز اور منرلز میں ٹرپٹوفین، میگنیشیم، کیلشیم اور بی6شامل ہیں۔

ٹرپٹوفین

غذا میں موجود امائنو ایسڈ سیروٹونن میں بدل کر میلاٹونن میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ ٹرپٹوفین سے بھرپور چند بہترین غذائیں یہ ہیں:

ڈیری پروڈکٹس(دودھ،کم چکنائی والا دہی، پنیر)، پولٹری (ٹرکی،چکن)، سی فوڈ (شرمپس، سامن، سرڈائن، ٹونا، ہالیبٹ، کوڈ)، میوے اور بیج(السی، تِل، کدو، سورج مکھی، کاجو، مونگ پھلی، بادام، اخروٹ)، پھلیاں (لوبیا، مٹر، چنا)، پھل(سیب، کیلے، آڑو، ایواکاڈو)، سبزیاں (پالک، بروکولی، شلغم کے پتے، ایسپیراگس، پیاز)، اناج(گیہوں، چاول، مکئی ،جَو)۔

میگنیشیم

یہ نیند لانے میں اہم کردار ادا کرنے والا منرل ہے، جو قدرتی طور پر سکون پہنچا کر ایڈرینالائن ہارمون کو غیر فعال بناتا ہے۔ میگنیشیم کی کمی نیند میں کمی کا باعث بنتی ہے۔ اس لئے بعض اوقات اسے نیند لانے والامنرل بھی کہا جاتا ہے۔ میگنیشیم حاصل کرنے کے بہترین ذرائع یہ ہیں :

گہرے سبز پتے (چھوٹی پالک، کیل، کولارڈکے پتے)، میوے اور بیج(بادام، سورج مکھی کے بیج، کاجو، السی کے بیج، برازیل نٹس، امریکی اخروٹ)، خالص گندم، مچھلی(سامن، ہالیبٹ، ٹونا، میکریل)، سویابین، کیلا، ایواکاڈو، کم چکنائی والا دہی۔

کیلشیم

یہ دماغ کو میلاٹونن پیدا کرنے میں مدد دینے والا سب سے اہم منرل ہے۔ کیلشیم کی کمی نیند میں خلل یا بعض اوقات بے خوابی کا بھی باعث بنتی ہے۔ کیلشیم والی غذائیں بے خوابی کے مریضوں کے لئے مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ دودھ سے بنی وہ تمام اشیا جن میں ٹرپٹوفین اور کیلشیم دونوں موجود ہوں، نیند لانے کے لئے بہترین ہیں۔ کیلشیم حاصل کرنے کے اہم ذرائع یہ ہیں :

گہرے سبز پتوں والی سبزیاں، کم چکنائی والا دودھ، پنیر، دہی، سرڈائن، فورٹیفائڈ دلیہ، سویابین، فورٹیفائڈ اورنج جوس، غذائیت سے بھرپور روٹی اور اناج، مٹر، بھنڈی، بروکولی۔

وٹامن بی 6

وٹامن بی 6، ٹرپٹوفین کو میلاٹونن میں تبدیل کرنے میں مدد دیتا ہے۔ وٹامن بی 6کی کمی کاسیروٹونن لیول کم ہونے اور نیند کی کمی سے گہرا تعلق ہے۔ وٹامن بی 6کی کمی ڈپریشن کا باعث بننے کے ساتھ موڈپر بھی اثر انداز ہوتی ہے جو کہ بے خوابی کا باعث بنتی ہے۔ وٹامن بی 6حاصل کرنے کے بہترین ذرائع یہ ہیں:

سورج مکھی کے بیج، پستہ، السی کے بیج، مچھلی(ٹونا، سامن، ہالیبٹ)، گوشت (مرغی، ٹونا، بغیر چربی والا گائے کا گوشت)، خشک آلو بخارا، کیلا، ایواکاڈو، پالک۔