منصفانہ تقسیم: سندھ کو اُس کے حصے کا پانی دیا جائے

September 09, 2021

سندھ میں بارش کے سبب سیاسی سرگرمیاں قدرے ماندرہی تاہم پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کےٹیلی فون پر رابطےکو اہمیت دی جارہی ہے اور اسے پارلیمنٹ سے باہر بھی اپوزیشن کے اتحاد کی جانب پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے لیکن مسلم لیگ کے حلقوں کے مطابق دونوں رہنماؤں نے الیکشن کمیشن کے ارکان کی تعیناتی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا اور دونوں رہنماؤں کا الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے آئینی معاملے پر مشاورت کے ساتھ آگے بڑھنے پر اتفاق ہوا پی ڈی ایم کے جلسے میں پی پی پی پر خاصی گولہ باری کی گئی تھی جسکا جواب پی پی پی کے چئیرمین بلاول بھٹو نے کشمور میں مزاری ہاوس میں میڈ یا سے گفتگو کرتے ہو ئے دیا۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں سے استعفی کے بغیر پی ڈی ایم کا لانگ مارچ نہیں بنتااپوزیشن پہلے عثمان بزدار اور پھر وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائے تو کامیاب ہو سکتے ہیں انہوں نے اس موقع پر میڈیا اتھارٹی کو مسترد کرتے ہو ئے کہا کہ پارٹی اس ضمن میں پارلیمنٹ میں آواز اٹھائے گی نیز انہوں نے گھوٹکی میں خو اتین میں فی کس تین لاکھ پندرہ ہزار روپے تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکتے ہوئے کہا کہ احساس پروگرام جس نے شروع کیا اسے غریب کا کوئی احساس نہیں نواز شریف اور عمران خان نے نقل کر کے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام چلایا آج وہ بے نظیر کا نظریہ مان رہے ہیں عمران اور نواز کہتے تھے کہ ہم خواتین کو بھکاری بنا رہے ہیں مگر دنیا آج اس پروگرام کو کامیاب قرار دے رہی ہے ۔

دوسری جانب وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ایک بار پھر پانی کے بحران کے خدشے کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ پانی کی کمی کے باوجود چشمہ جہلم اور پنجند کو کھلا رکھنا زیادتی ہے خیر پور کے علاقے رانی پور میں ایک تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پانی کی منصفانہ تقسیم کر کے سندھ کو اسکے حصے کا پانی دیا جائے سندھ میں فصلیں تیار ہیں لیکن پینے تک کو پانی نہیں سی سی آئی میں اس ضمن میں سندھ کا کیس موجود ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغان پناہ گزینوں کو سندھ میں آباد کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کی تنخواہیں دیگر صوبوں سے کم نہیں ہونگی ادھر سندھ میں 9 کنٹونمنٹ کے 54 وارڈز کے بلدیاتی الیکشن کی مہم زوروں پر ہے کراچی کے چھ کنٹونمنٹ کے 42 وارڈ میں 349 امیدوار ں کے درمیان مقابلہ ہو گا جبکہ کل 8 لاکھ 73 ہزار 955 رائے دھندگان 12 ستمبر کو اپنی رائے کا اظہار کرینگے پی ٹی آئی نے پو لنگ اسٹیشنوں میں رینجرز اور فوج کی تعیناتی کے لیے خط لکھا ہے پی پی پی ،پی ٹی آئی جماعت اسلامی ا پی ایس پی ،ایم کیو ایم ،مسلم لیگ اور دیگر سیاسی جماعتیں بھی میدان میں ہیں جبکہ حیدآباد کے2 کنٹونمنٹ ایریا کی 10 بلدیاتی وارڈز پر 45 امیدرار آمنے سامنے ہیں اور پنوں عاقل کی ایک دارڈ پر2امیدوار ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں۔

کراچی میں ان بلدیاتی الیکشن کی مہم قومی وصوبائی اسمبلی کے ارکان زور شور سے چلا رہے ہیں گرچہ یہ انتہائی محدود حلقوں کے انتخابات ہیں تاہم ان انتخاب کو انتہائی اہم گردانا جاتا ہے کیونکہ یہ انتخاب کنٹونمنٹ کے ایریاز میں ہوتے ہیں اس انتخاب کے نتائج سے بھی کراچی کی حد تک عوام کے موڈ کا اندازہ ہو جائے گا حیدرآباد مین پی ایس پی کی ریلی کے دوران ایم کیو ایم نے الزام عائد کیا ہے کہ پی ایس پی کے کارکنوں نے پی ایس پی کے رہنما انیس قائم خانی کی قیادت میں ایم کیو ایم کے دفتر پر حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی ہے۔

جبکہ انیس قائم خانی کا کہنا ہے کہ ہماری ریلی گزر رہی تھی کے ایم کیو ایم کے کارکنوں نے نعرہ بازی کی جسکے بعد ہمارے کارکنوں نے بھی نعرہ بازی کی اس واقعے کو سامنے رکھتے ہوئے سندھ حکومت کو انتخابی مہم کے دوران امن وامان کی صورت حال کو قابو میں رکھنا ہوگا وگرنہ پولنگ کے دن کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما ہو سکتا ہے ادھر کراچی میں کنٹونمنٹ کے الیکشن سے ایک روز قبل وزیر اعظم عمران خان کے دورہ کراچی کا امکان ہے اپنے دورے کے دوران وہ کراچی سرکلر ریلوے کا سنگ بنیاد رکھیں گے واضع رہے کہ جب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید وزیر ریلوئے تھے تو انہوں نے کراچی سرکلر ریلوے کا افتتاح کر بھی دیا تھا۔

سرکلر ریلوے کی بلائی گزرگاہوں کی تعمیر اور حفاظتی دیوار کے لیے فنڈنگ سندھ حکومت نے دی تھی وزیر اعظم ممکنہ طور پر کراچی کے لیے ترقیاتی منصوبوں کا بھی اعلان کر سکتے ہیں ادھر کرونا ایس او پیز کے تحت مارکیٹیں شام چھ بجے بند رکھنے کے سندھ کی حکومت کے فیصلے کے خلاف تاجر برادری کا احتجاج جاری ہیں اس ضمن میں آل پاکستان انجمن تاجران کے سرپرست اعلی، آل پاکستان اسمال ٹر یڈرز کے چیئرمین اور آل ا سمال ٹریڈرز کے بانی اور قائد حاجی ہارون میمن نے کراچی اور حیدرآباد میں دو دن کے لاک ڈاؤن کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت تاجروں کا استحصال بند کرے اور پورے سندھ کی طرح کراچی اور حیدرآباد میں بھی اتوار یا جمعہ ایک دن کا لاک ڈاؤن کرے۔

دوسری جانب حریت رہنما سید علی گیلانی کی رحلت کے بعد جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے زیر اہتمام درجنوں مقامات پر غائبانہ نماز جنازہ کا انعقاد کیا گیا جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی نے حیدرآباد میں ایک بڑے غائبانہ نماز جنازہ کی امامت کی ،دوسری جانب کراچی میں موسلادار بارش کے بعد بجلی کا طویل بریک ڈاون ہوا تاہم بارش کے بعد کراچی کے چند علاقوں کے علاوہ بارش کا پانی کئی جمع نہیں ہوا ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی ویاب نے انتظامیہ کے ساتھ بارش میں کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور بارژ کے پانی کے نکاسی کی نگرانی کی تاہم کئی علاقوں میں صورت حال خراب رہی۔