ویکسین نہ لگوانے والوں پر مزید پابندیاں

September 16, 2021

دنیا بھر میں حکومتیں اپنے عوام کو کورونا ویکسی نیشن کروانے پر آمادہ کرنے کیلئے ترغیبی مہم اپنانے کے ساتھ مختلف اقدامات بھی اٹھا رہی ہیں۔ پاکستان میں بھی ویکسی نیشن کا عمل کامیابی سے جاری و ساری ہے مگر اب بھی ملکی آبادی کے بڑے حصے نے مختلف افواہوں، ویکسین کے ممکنہ سائڈ افیکٹس سے متعلق قیاس آرائیوں کے باعث ویکسین نہیں لگوائی۔ یہی وجہ ہے کہ ویکسین مہم موثر بنانے کیلئے حکومتی سطح پر وقتاً فوقتاً مختلف اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ اس باب میں قبل ازیں فضائی سفر کیلئے ویکسی نیشن لازمی قرار دی گئی، سرکاری ملازموں کی تنخواہوں کو ویکسین سے مشروط کرنے سمیت صوبائی سطح پر موبائل سموں کو بند کرنے کا انتباہ بھی سامنے آیا۔ مذکورہ اقدامات کے خاطر خواہ نتائج دیکھتے ہوئے حکومت کی جانب سے ویکسین لگوانے والوں کیلئے سہولتوں جبکہ نہ لگوانے والوں پر مزید پابندیوں کے حالیہ اعلان سے امید پیدا ہو گئی ہے کہ جلد ہی پوری ملکی آبادی میں انسدادِ کورونا مہم کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔ این سی او سی کے اجلاس میں وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ دونوں خوراکیں نہ لینے پر تعلیمی اداروں میں تدریسی اور غیر تدریسی تمام عملہ 30ستمبر کے بعد اپنا کام جاری نہیں رکھ سکے گا، فضائی سفر پر پابندی ہوگی، شاپنگ مالز میں دکانداروں اور گاہکوں دونوں کے داخلے پر پابندی ہوگی، ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز میں بکنگ بند کردی جائے گی، انڈور آؤٹ ڈور ڈائننگ اور شادیوں میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔ جبکہ وبا کی چوتھی لہر کی شدت میں کمی آنے پر 16 ستمبر سے 50فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام اِن اقدامات میں حکومت کا مکمل ساتھ دیں کیونکہ ویکسی نیشن کا عمل اب عالمی سطح پر لازم ہو چکا، لاک ڈائون جیسےاقتصادی نقصان سے بچنے کیلئے بھی ویکسین ضروری ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998