سیدعلی گیلانی کی زندگی لازوال جدوجہد اور قربانیوں سے مزین تھی، راجہ فہیم کیانی

September 16, 2021

سٹوک آن ٹرنٹ(پ ر) تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے کہا ہے شہید اعظم سید علی گیلانی ایک تاریخ ساز شخصیت تھے ،ایسے عظیم لیڈر بار بار پیدا نہیں ہوتے، وہ صرف کشمیریوں کے لیڈر ہی نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ اور انسانی حقوق کے پیروکار تھے، تحریک آزادی کشمیر کے لیے ان کی جدوجہد لازوال قربانیوں سے مزین تھی، انہوں نے شیخ عبداللہ جیسے بھارت نواز لیڈروں کو بھی للکارا، شبیر شاہ، یاسین ملک، میر واعظ عمر فاروق، ڈاکٹر فیاض، آسیہ اندرابی، مسرت عالم بٹ جیسے رہنمائوں کی رہنمائی اور سرپرستی کی، عالمی سطح پر جمہوریت ، انسانیت پسند اور آزادی پسند لوگوں کے اندر ان کے لیے بڑی عزت اور وقار تھا مگر بھارت جیسے دہشت گرد ملک نے ان کی میت کے ساتھ جو توہین آمیز سلوک کیا دنیا بھر میں اس کی مذمت کی گئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سٹوک آن ٹرینٹ میں سید علی گیلانی کی یاد میں منعقدہ ایک تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ریفرنس کی صدارت ممتاز عالم دین جمعیت علماء جموں و کشمیر برطانیہ کے جنرل سیکرٹری اور کل جماعتی کشمیر رابطہ کے سابق صدر مولانا محمد الطاف نے کی ۔تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب نے کہا کہ سید علی گیلانی کی میت کو پاکستانی پرچم میں لپیٹنے پر ان کے خاندان پر مقدمہ درج کر دیا گیا دنیا کو ایسے ملک کو جمہوری ملک کہتے ہوئے شرم آنی جائے چاہئے، مودی جیسے دہشت گرد پر یورپ اور امریکہ میں داخلے پر پابندی تھی، ایسے انسانیت کے قاتلوں کو گلے لگایا جائے گا تو دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہوگی، دنیا میں امن کی بجائے تباہی اور بربادی ہوگی۔ مولانا محمد الطاف نے کہا کہ سید علی گیلانی نے زندگی کا بیشتر حصہ جیلوں میں گذارا آخری 12 سال گھر میں نظر بند رہے مگر انہوں مشل اور سنگین ترین حالات کے باوجود اپنے اصولی موقف سے دستبردار نہیں ہوئے، دیگر سیاسی اور سماجی رہنمائوں خواجہ محمد سلیمان، سابق میئر کونسلر ماجد، نوید مغل اور کمیونٹی کے سرکردہ رہنمائوں سٹاپ دی وار کے سٹیورٹ رچرڈ سن، جیویا، خواجہ انعامالحق،مولانا محمد سجاد، راجہ طارق،مشتاق حسین، خواجہ عارف نے سید علی گیلانی کو ان کی خدمات پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ اجلاس میں تحریک کشمیر یورپ کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری فرید الدین لودھی، فیصل السلام، ریاض بہار،افتخار جگنو،اعظم فاروق، منیر مغل،نوید ،ان،حاجی سجاول بھی موجود تھے۔ تعزیتی ریفرنس کا آغاز حافظ محمد حبیب کی تلاوت قران پاک سے ہوا۔ مولانا محمد الطاف نے دعا کی۔