ڈنمارک:تاحیات قیدی محبت کانیا رشتہ قائم نہیں کر سکیں گے

September 18, 2021

کوپن ہیگن( نیوز ڈیسک)ڈنمارک میں حکومت نے ایک مسودۂ قانون پیش کیا ہے جس کے منظور ہونے کی صورت میں تاحیات قید پانے والے مجرم محبت کا کوئی نیا رشتہ قائم نہیں کر سکیں گے۔اس نئے قانون کے تحت قید کے پہلے 10برس کے دوران ان قیدیوں کو صرف پہلے سے قریبی تعلق رکھنے والوں سے رابطے کی اجازت ہوگی۔حکام کا کہنا ہے کہ اس طرح مجرموں کے ’مداحوں‘ کو بڑھنے سے روکا جا سکے گا۔یہ قانون اس انکشاف کے بعد تجویز کیا گیا ہے جس میں ایک 17 سالہ لڑکی نے قتل کے مجرم پیٹر میڈسن کی محبت میں گرفتار ہونے کا اقرار کیا ہے۔میڈسن نے 2017 کو صحافی کِم وال کو اس وقت قتل کر دیا تھا جب وہ ان کا انٹرویو کرنے کے لیے ان کی بنائی ہوئی آبدوز میں گئی تھیں۔بعد میں قاتل نے کِم کے جسم کے ٹکڑے کر کے سمندر میں پھینک دیے تھے۔ انھیں 2018 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ڈنمارک کے وزیر انصاف نِک ہائکیرپ نے ایک بیان میں کہا کہ اس طرح کے تعلقات پر ’لازمی پابندی‘ لگنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ سزایافتہ مجرموں کو ’یہ اجازت نہیں دی جانی چاہیے کہ وہ ہماری جیلوں کو ڈیٹنگ سینٹر یا میڈیا میں اپنے جرائم کی شان بڑھانے کے لیے استعمال کریں۔