کورونا، ڈینگی، پولیو!

September 18, 2021

کورونا کی چوتھی لہر کے دوران دنیا بھر سے اتار چڑھائو کے اعداد و شمار سامنے آ رہے ہیں جن سے اس امر کا اظہار ہوتا ہے کہ مختلف ممالک میں ویکسی نیشن سمیت کس حد تک اس خطرناک وائرس سے بچائو کی تدابیر پر عمل کیا جا رہا ہے۔ تاہم وطن عزیز میں ڈینگی کے پھر سے سر اٹھانے کی اطلاعات متقاضی ہیں کہ ڈینگی، پولیو اور دوسرے امراض کی روک تھام پر بھی پوری توجہ دی جاتی رہے۔ کراچی میں دو روز کے دوران 4افراد کے ڈینگی وائرس سے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ڈینگی کنٹرول پروگرام کا کہنا ہے کہ اگست تک پورے سندھ میں 1365کیسز جبکہ صرف کراچی میں 1255کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ پولیو کے حوالے سے اچھی خبر یہ ہے کہ کراچی میں پچھلے ایک برس سے اس مرض کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا جبکہ گزشتہ تین ماہ کے دوران سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کراچی کے کسی علاقے میں نہیں پایا گیا۔ پولیو کے حوالے سے یہ تفصیل شہر قائد میں 20ستمبر سے شروع ہونے والی سات روزہ انسداد پولیو مہم کے انتظامات کا جائزہ لینے والے اجلاس میں سامنے آئی۔ مذکورہ اجلاس میں یونیسیف اور عالمی ادارہ صحت کے نمائندے بھی شریک تھے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ مہم کے دوران 23لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔ دوسری طرف کورونا وائرس سے منگل کے روز ملک بھر میں66اموات کی اطلاعات ہیں۔ مگر نئے کیسز کی شرح میں حوصلہ افزاکمی(3012) سمیت کئی عوامل مدنظر رکھتے ہوئے جہاں معمول کی زندگی احتیاطی تدابیر کےساتھ بحالی کی طرف لانے کی کوششیں ہیں وہاں بتدریج پوری آبادی کو ویکسی نیشن پر مائل کرنے کی تدابیر جاری رکھی جانی چاہئیں۔اس باب میں بعض غلط فہمیوں کے تدارک کیلئے علمائے کرام کا سرگرم تعاون حاصل کرنا مفید تر ہوگا۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998