سوشل میڈیا پر سیکورٹی الرٹ کو خطرے کا الرٹ سمجھ لیا گیا

September 18, 2021

اسلام آباد (انصار عباسی) پولیس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ امام حسینؓ کے چہلم کے حوالے سے اور نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورے کیلئے سیکورٹی میں اضافے کیلئے جاری کردہ ایڈوائزری کو کئی لوگوں نے سوشل میڈیا پر غلطی سے’’خطرے کا الرٹ‘‘ سمجھ لیا ہے۔ سوشل میڈیا پر جو بڑے پیمانے پر بات پھیلائی جا رہی ہے وہ صرف رپورٹ کا کورنگ لیٹر ہے جس کی نقل دی نیوز کو بھی فراہم کی گئی ہے۔ کورنگ لیٹر میں سی پی او آفس پنجاب لاہور کی آپریشن برانچ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ضروری سیکورٹی انتظامات کرلیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچ سکیں۔ میمو میں چہلم اور نیوزی لینڈ ٹوئر کا حوالہ دیا گیا ہے لیکن اس میں کسی بھی خطرے کی نشاندہی نہیں کی گئی بلکہ یہ کہا گیا ہے کہ نیوزی لینڈ ٹیم کے دورے کے موقع پر اور ستمبر کے آخری ہفتے میں امام حسینؓ کے چہلم کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ فول پروف انتظامات کیے جائیں۔ میمو میں کہا گیا ہے کہ خدشہ ہے کہ دشمن ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیاں موقع سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔ افغانستان کی صورتحال کے پیش نظر اور دہشت گرد حملوں کے اضافی خطرے کی وجہ سے ضروری ہے کہ احتیاط کیلئے پیشگی اقدامات کرلیے جائیں۔ میمو میں متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ تمام ضروری اقدامات کرلیں اور ضعلی انٹیلی جنس کمیٹیوں سے بھی رابطہ کرلیں اور کمیٹی کی سفارشات کے پیش نظر ضروری اقدامات کرلیں، کومبنگ آپریشن کیے جائیں اور اس مقصد کیلئے سی ٹی ڈی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو بھی ساتھ ملا لیا جائے، انتہائی احتیاط سے کام لیا جائے اور اضافی سیکورٹی اقدامات کرکے ہر سطح پر خصوصی اقدامات کو یقینی بنایا جائے تاکہ ناخوشگوار صورتحال پیش نہ آئے۔